کراچی (رپورٹ:منیر عقیل انصاری)ایشیاکی سب سے بڑی مویشی منڈی میں بلد یہ عظمیٰ کراچی، محکمہ صحت، لائیو اسٹاک اور فشری نے کانگو وائرس سمیت دیگر وبائی امراض کی روک تھام کے لیے تا حال کو ئی حفاظتی اقدامات نہیں کیے ہیں۔ جانوروں کی صحت سے متعلق چیک اپ، وبائی امراض اور مختلف بیماریوں کا شکار جانوروں کو چیک کرنے کے بجا ئے سپر ہائی وے پر فی جانور4سو روپے روپے وصول کر کے ہیلتھ کلیئرنس سرٹیفکیٹ اور بغیر ویکسین و اسپرے کے جانوروں کو مویشی منڈ ی میں داخل کیا جارہا ہے ۔ اب تک ایک ہزارکے قریب جانوروں کی رجسٹریشن کی گئی ہے۔ ڈیری اینڈ کیٹل فارمرز ایسوسی ایشن کے محمد رضوان نے جسارت سے گفتگو کر تے ہو ئے بتا یا کہ پورے ملک سے قربانی کے لیے جانورلائے جارہے ہیں،ان میں بیمار جانور آسکتے ہیں،یہ ذمے داری محکمہ ویٹرنری اور لائیواسٹاک ڈپارٹمنٹ پر عائد ہوتی ہے کہ کراچی میں پورے ملک سے آنے والے جانوروں پر سائپر میتھرین کا اسپرے یا اعلیٰ کوالٹی کا آئیور میکٹن جانوروں کو لگایا جائے تاکہ جانور اور انسان اس مہلک بیماریوں سے بچ سکیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ما ضی میں بھی کراچی میںکانگو وائرس سے ہلاکت کی خبریںرپورٹ ہوئی تھیں۔ اس حوالے سے بلدیہ عظمیٰ کراچی کے محکمہ ویٹرینری سروسز کے سینئر ڈائریکٹر ڈاکٹر فاروق نے جسارت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذکورہ شکایات میرے علم میںآئی ہیں، قا نونی طور پر فی جانور کی 2 سو روپے فیسمقرر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم اس سلسلے میں آج منگل کو ان کے خلاف قا نو نی کارروائی کریں گے اور مو صول ہو نے والی شکایات کا ازالہ کریں گے۔ ڈاکٹر فاروق کا کہنا تھا کہ ہم سہراب گوٹھ مویشی منڈی میں بھی جانوروں کا معائنہ کرنے کے لیے کیمپ لگا رہے ہیں جہاں جانوروں کو چیک کیا جائے اور ہماری موبائل ٹیمیں بھی اس کام کو سر انجام دیں گی۔