لاہور میں پھر دھماکا‘ 9پولیس اہلکاروں سمیت 26 جاں بحق

193

لاہور( نمائندہ جسارت) لاہور کے ریڈزون میںزور دار دھماکے کے نتیجے میں 9پولیس اہلکاروں سمیت 26افراد جاں بحق اور57زخمی ہوگئے۔ دھماکے سے 4 گاڑیاں مکمل طور پر تباہ ہوگئیں اورمتعدد کو نقصان پہنچا جب کہ ٹاور کے شیشوں میں دراڑیں پڑگئیں ۔جاں بحق ہونے والوں میں 17عام شہری ہیں جن میں ایک رکشہ ڈرائیور بھی شامل ہے جو پولیس اہلکاروںکے قریب سے گزرتے ہوئے دھماکے کی زد میں آگیا۔امدادی ٹیموں نے لاشوں اور زخمیوں کومختلف اسپتالوں میں منتقل کیاجہاں 20 زخمیوں کی حالت تشویشنا ک بتائی گئی ہے۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی رینجرز اور فوج کے دستوں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ڈی آئی جی آپریشن ڈاکٹر حیدر اشرف کے مطابق دھماکا مقامی وقت کے مطابق 3بج کر 57 منٹ پر ارفع کریم آئی ٹی ٹاور کے قریب سبزی منڈی کے باہرا س وقت ہوا جب وہاں تجاوزات کے خلاف آپریشن کیا جارہا تھا۔ان کے بقول یہ خودکش حملہ ہو سکتا ہے لیکن اس بارے میں فوری طور پر کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔اس سے قبل وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی نے کہا کہ دھماکے کی نوعیت کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ زخمی پولیس اہلکار اور عینی شاہدین کے مطابق پولیس ناکے کے قریب ایک موٹرسائیکل آکر رکی جس کے بعد زوردار دھماکا ہوگیا۔ حکام نے یہ شبہ بھی ظاہر کیا ہے کہ جائے وقوع پر کھڑی ہنڈا سوک میں بارودی مواد رکھا گیا تھا جسے دھماکے سے اڑادیا گیا۔ پنجاب حکومت کے ترجمان ملک احمد کے مطابق یہ علاقہ ریڈ زون میں آتا ہے جہاں پر وی آئی پی موومنٹ ہوتی ہے۔انہوں نے بتایا کہ تجاوزات کے خلاف کارروائی کرنے والے عملے کی حفاظت کے لیے پولیس کی بھاری نفری موجودتھی ، ارفع ٹاور کے قریب پرانی عمارتوں کو بھی گرایا جارہا تھا۔صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ جہاں یہ دھماکا ہوا وہاں لوگوں کا کافی رش تھا۔کمشنر لاہور ڈویڑن عبداللہ خان سنبل کے مطابق تمام سرکاری اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔دریں اثناکالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان محمد خراسانی نے حملے کی ذمے داری قبول کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ خودکش بمبار نے موٹر سائیکل بم کا استعمال کرتے ہوئے پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے حکام سے فوری رپورٹ طلب کر لی۔دوسری جانب صدر مملکت ممنون حسین اور وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ شہریوں کو خون میں نہلانے والے دہشت گرد کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ انہوں نے زخمیوں کو بہترین طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق ، مرکزی سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ ‘ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان ‘ پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹرین کے سربراہ آصف علیزرداری‘ مسلم لیگ ق کے سربراہ چودھری شجاعت ‘ عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی ،چاروں صوبوں کے گورنر اور وزرائے اعلیٰ ‘ وزیر مملکت اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے لواحقین سے اظہار تعزیت کیا ہے۔