خواجہ آصف یو اے ای کمپنی کے ملازم نکلے‘ دستاویزات منظر عام پر آگئیں

292

اسلام آباد( آن لائن ) وزیر دفاع خواجہ آصف یو اے ای کمپنی کے ملازم نکلے‘ دستاویزات منظر عام پر آگئیں‘ اقامہ انٹرنیشنل مکینیکل اینڈ الیکٹریکل کمپنی کے توسط سے حاصل کیا۔ وزیردفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ ان کا اقامہ 27 سال سے الیکشن کمیشن اور ایف بی آر میں ظاہر کیا ہوا ہے۔ پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیریں رحمن نے کہا ہے کہ خواجہ آصف کے اقامہ کا الیکشن کمیشن کو فوری طور پر نوٹس لینا چاہیے۔ پی ٹی آئی کے رہنما عثمان ڈار نے کہا کہ خواجہ آصف اپنی یو اے ای کمپنی کے مالی فائدے کے لیے پاکستان میںکام کرتے ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق خواجہ آصف نے یواے ای کا اقامہ انٹرنیشنل مکینکل اینڈ الیکٹریکل کمپنی کے توسط سے بطورپرائیویٹ لیگل ایڈوائزر کے حاصل کیا جب کہ این اے 110 سے خواجہ آصف کے کاغذات نامزدگی کو اسکروٹنی کے بعد ریٹرننگ افسر نے درست قرار دیا۔ 2013ء میں جمع کرائے گئے کاغذات نامزدگی کے مطابق خواجہ آصف نے متحدہ عرب امارات میں 6 ماہ قیام کا اقامہ حاصل کیا‘ خواجہ آصف نے 3 مختلف ادوار میں 3 اقامے حاصل کیے۔اس حوالے سے خواجہ آصف نے پی ٹی آئی الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ میں نے اپنااقامہ 27 سال سے الیکشن کمیشن اور ایف بی آر میں ظاہر کیا ہوا ہے‘ ان کا ابوظہبی میں 1983ء سے بینک اکاؤنٹ موجود ہے‘ اسی وقت سے بینکنگ چینلز کے ذریعے پیسے وصول کرتے ہیں۔ پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیریں رحمن نے کہا ہے کہ خواجہ آصف کے اقامہ کا الیکشن کمیشن کو فوری طورپر نوٹس لینا چاہیے‘یہ مسلم لیگ (ن) کے لیے بہت بڑا دھچکا ہے ۔ منگل کو سینیٹر شیریں رحمن نے کہا کہ وزیر دفاع خواجہ آصف نے ملک و قوم اور آئین سے وفاداری کا جھوٹا حلف اٹھایا ہوا ہے جو کہ بہت غلط بات ہے۔ واضح رہے کہ تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار نے الزام لگایا تھا کہ خواجہ آصف وفاقی وزیر ہونے کے ساتھ دبئی کی ایک کمپنی کے ملازم بھی ہیں‘ انہوں نے کمپنی کے ملازم کی حیثیت سے متحدہ عرب امارات کا اقامہ لے رکھاہے‘ اس ملازمت کے بدلے میں وہ مختلف منصوبوں میں اپنی کمپنی کو مالی فائدے پہنچاتے ہیں۔