مذاکرات ناکام‘ پیٹرول کی قلت ‘ صورتحال سنگین ہوگئی‘ گاڑیوں کی لمبی قطاریں

212

کراچی؍اسلام آباد(اسٹاف رپورٹر؍آن لائن) وزارت پیٹرولیم کے سیکرٹری اور آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کے مابین مذاکرات ناکام ہوگئے ہیں‘ مذاکرات کی ناکامی کے بعد آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن نے ملک بھر میں پیٹرول‘ ڈیزل کی ترسیل روک دی ہے جس کے نتیجہ میں ملک بھر میں پیٹرول اور ڈیزل کی قلت کا نیا بحران پیدا ہوگیا ہے۔ملک بھر کے پیٹرول پمپس پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی ہیں۔ آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن نے اوگرا کے قوانین کو تسلیم کرنے سے انکار کردیا ہے تاہم اوگرا ترجمان نے کہا کہ ایسوسی ایشن ہمیں بلیک میل کرنا چاہتی ہے حکومت ان کی بلیک میلنگ میں نہیں آئے گی۔ آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کے مرکزی قائدین اور وفاقی سیکرٹری پیٹرولیم کے مابین تین گھنٹوں پر محیط مذاکرات میںایسوسی ایشن نے اپنے مطالبات سے ایک انچ بھی پیچھے ہٹنے سے انکار کردیا۔ حکومت چاہتی ہے کہ آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن اوگرا قوانین پر عمل کریں اور قواعد کے مطابق اپنے ٹینکرز کو قومی شاہراہوں پر لے کر آئیں تاکہ لوگوں کی زندگی کو محفوظ بنایا جاسکے، حکومت نے یہ قدم احمد پور شرقیہ کے اندوہناک واقعہ کے بعد اٹھایا ہے اس واقعہ میں 250 افراد سے زائد افراد جاں بحق ہوگئے تھے آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کے رہنمائوں نے میڈیا کو بتایا کہ ان کے مطالبات نہیں مانے گئے ہیں اور ہماری ہڑتال تاحکم ثانی برقرار رہے گی، ٹینکر مالکان حکومت کو 3ماہ کا ایڈوانس ٹیکس ادا کرتے ہیں مگر حکومت انہیں ریلیف دینے کے بجائے استیصال کررہی ہے،وزارت پیٹرولیم نے جب سے آئل ٹینکرز سے متعلق امور اوگرا کے سپر د کیے ہیں تب سے آئل ٹینکر مارکیٹنگ کمپنیوں اوگرا اور آئل ٹینکر اونرز ایسوسی ایشن کی کوئی بھی مشترکہ میٹنگ نہیں بلائی گئی صرف بند کمروں میں احکامات جاری کیے جارہے ہیں۔ اوگرا ترجمان نے واضح الفاظ میں بتایا کہ قواعد پر عمل کرائیں گے عوام کی زندگیاں ٹینکرز ایسوسی ایشن کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے۔انہوں نے کہا کہ آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کا اصل مسئلہ کرایوں کا ہے، آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کی پشت پناہی آئل مارکیٹنگ کمپنیاں کررہی ہیں، ڈی جی آئل کا کہنا ہے کہ ملک میںپیٹرول کے 4جہاز کھڑے ہیں جن میں 11 لاکھ 6 ہزار میٹرک ٹن پٹرول موجود ہے اور ملک میں اس وقت پٹرول کا اسٹاک 21لاکھ میٹرک ٹن جب کہ ڈیزل کا 4 لاکھ میٹرک ٹن موجود ہے۔۔ٹینکر ایسوسی ایشن نے کہاکہ 10سال پرانے قوانین کوتبدیل کیاجائے۔40ہزارلیٹر پٹرول کی ترسیل کیلیے 2 ایکسل کاٹینکراستعمال ہوتا رہا ہے ، خطرہ جتنا بھی بڑھ جائے لیکن 3 ایکسل ٹینکرزنہیں لگائیںگے۔ ٹینکرز مالکان کاکہناہے کہ موٹروے پولیس ہمارے ڈرائیوروںپرتشدد کرتی ہے اور بلاوجہ چالان کردیتی ہے۔سانحہ احمد پور شرقیہ میں ٹینکرکوآگ ہم نے نہیں لگائی لوگوں نے جلایا۔انہوں نے کہاکہ سانحہ احمد پور شرقیہ میں تیل چوری کرنے والے افرادذمہ دار تھے۔