حکومت نے گھٹنے ٹیک دیے‘ آئل ٹینکرز کو حفاظتی انتظامات کے بغیر سڑکوں پر آنے کی اجازت‘ ہڑتال ختم

108

کراچی (اسٹاف رپورٹر) حکومت نے آئل ٹینکرز مافیا کے سامنے گھٹنے ٹیکتے ہوئے آئل ٹینکرز کو حفاظتی اقدامات کے بغیر ملک کی سڑکوں پر آنے کی اجازت دے دی ہے اور اسی کے ساتھ آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن نے ملک بھر میں 3 روز سے جاری ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کردیا ہے لیکن کراچی سمیت ملک بھر میں ترسیل نہ ہونے کی وجہ سے 90 فیصد پیٹرول پمپس بند پڑے ہیں جبکہ چند کھلے ہوئے پمپس پر لمبی لمبی قطاروں کے باعث عوام کو پیٹرول کے حصول میں شدید مشکلات کا سامنا ہے دوسری جانب ایسوسی ایشن کے چیئرمین یوسف شاہوانی کا کہنا ہے کہ ہڑتال کے اثرات ملک بھر میں 72 گھنٹے تک رہیں گے تاہم آئندہ 24 گھنٹوں میں صورتحال بہتر ہوجائے گی،آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کی جانب سے ہڑتال ختم کرنے کے اعلان کے بعد کراچی پورٹ قاسم اور کیماڑی ٹرمنل سے تیل کی سپلائی کے لیے ٹینکرز ملک بھر میں روانہ ہونا شروع ہوگئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق بدھ کو اسلام آباد میں آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن، کنٹریکٹرز اور حکومت کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور وزارت پیٹرولیم کے دفتر میں ہوا، جس میں حکومت کی طرف سے سیکرٹری پیٹرولیم سلطان راجا اور چیئر پرسن اوگرا عظمیٰ عادل شریک ہوئے جبکہ ٹینکرز مالکان کی جانب سے ایسوسی ایشن کے چیئرمین یوسف شاہوانی نے نمائندگی کی۔ اجلاس میں بعض مطالبات منظورکرلیے گئے۔ حکومت سے مذاکرات کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین یوسف شاہوانی نے فوری طور پر ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ سیکرٹری پیٹرولیم سلطان راجا نے ہمارے تمام 13مطالبات منظور کرلیے ہیں، جن میں 6 مطالبات فوری طور پر جبکہ دیگر 7 مطالبات بھی اصولی طور پر منظور کرلیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے آئل ٹینکرز میں اضافی ایکسل نصب کرنے کی شرط ختم کر دی ہے، کرایوں میں اضافے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے اور پیٹرولیم مصنوعات کی ترسیل سے این ایل سی کو بے دخل کرنے کی شرط بھی مان لی ہے۔ یوسف شاہوانی کا مزید کہنا تھا کہ مذاکرات کے دوران وزارت کا رویہ بہت اچھا رہا۔ ہمارے مطالبات مان لیے گئے ہیں، جس پر سیکرٹری پیٹرولیم کے شکر گزار ہیں، انہوں نے کہا کہ تمام مسائل کا 15 روز میں حل نکال لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ 20 تاریخ کو حکومت کو ہڑتال کی کال دی تھی جسے 24 تاریخ تک مؤخر کیا گیا، اس لیے پیٹرول کی ترسیل رکنے پر عوام کی پریشانی کی ذمے دار حکومت ہے۔ اس موقع پر یوسف شاہوانی کا کہنا تھا کہ موٹروے والے بلا وجہ ہماری گاڑیوں کے چالان کر رہے ہیں، جو پرانا سسٹم چل رہا تھا وہ سسٹم بحال کیا جائے۔ چیئرمین آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن نے بتایا کہ مذاکرات کے دوران سیکرٹری پیٹرولیم کی سربراہی میں ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے جس میں ٹینکرز ایسوسی ایشنز، اوگرا اور دیگر متعلقہ حکام شامل ہیں اور یہ کمیٹی فریقین کے مسائل حل کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کرے گی۔ علاوہ ازیں اس موقع پر چیئرمین پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن عبدالسمیع خان کا کہنا تھا کہ حکومت آئل مارکیٹنگ کمپنیز کو تیل کی ترسیل کا پابند کرے اور تیل کے بحران کو آہنی ہاتھوں سے نمٹانے کے اقدامات کرے۔ واضح رہے کہ آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کی جانب سے ہڑتال ختم کرنے کے اعلان کے بعد کراچی پورٹ قاسم اور کیماڑی ٹرمنل سے تیل کی سپلائی کے لیے ٹینکرز روانہ ہونا شروع ہوگئے ہیں۔ ہڑتال کے باعث کراچی، اسلام آباد، پشاور، کوئٹہ، لاہور، ملتان اور فیصل آباد سمیت دیگر شہروں میں بھی پیٹرول بحران سنگین صورت اختیار کر گیا تھا۔ صورتحال کا فائدہ اٹھاتے ہوئے جن پمپس پر پیٹرول دستیاب تھا وہاں پمپس مالکان نے مہنگے داموں پیٹرول فروخت کیا جس سے پمپس مالکان کو لاکھوں روپے اضافی وصول ہوئے۔