کراچی ( تجزیہ : محمد انور )وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے پاناما کا فیصلہ آتے ہی صرف وزارت سے نہیں بلکہ سیاست سے کنارہ کشی اختیار اور آئندہ انتخابات نہ لڑنے کا اعلان کردیا ۔
انہوں نے یہ اعلان جمعرات کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ چوہدری نثار نے اپنے واضح موقف میں یہ بھی کہا کہ ” سپریم کورٹ کا جو بھی فیصلہ آئے گا میں سیاست چھوڑ دونگا “۔ جس سے ایسا تاثر مل رہا ہے کہ وہ مسلم لیگ نواز کی صرف پالیسی ہی سے نہیں بلکہ پارٹی کے پالیسی سازوں خصوصا پارٹی کے سربراہ اور وزیراعظم نواز شریف سے شدید ناراض ہیں ۔
مسلم لیگ سے 35 سالہ رفاقت رکھنے والے چوہدری نثار کا یہ فیصلہ اور اعلان کا اگرچہ چوہدری نثار کو فوری فائدہ حاصل ہونے کا امکان بھی نظر نہیں آرہا لیکن اس اعلان سے نواز شریف اور ان کی پارٹی کے لیے نئی اور بڑی پریشانی کا آغاز ہوچکا ہے ۔
چوہدری نثار چونکہ پارٹی کے ان چند اہم رہنماؤں میں شامل ہیں جنہوں نے نہ صرف پارٹی کو مستحکم بنانے بلکہ 2013 کے انتخابات میں کامیابی کے لیے بھی اہم کردار ادا کیا تھا ۔نواز شریف اور مسلم لیگ کو قریب سے جاننے والوں کا کہنا ہے کہ اگر چوہدری نثار اپنے فیصلے پر ڈٹے رہے تو پھر یہ سمجھ لینا چاہیے کہ مسلم لیگ اور نواز شریف کا سیاسی مستقبل خطرے میں پڑ جائے گا جبکہ بہت امکان یہ بھی ہے کہ پاناما کے کیس کا نواز شریف کے خلاف فیصلہ آنے کے بعد مسلم لیگ نواز کے ٹوٹنے کا عمل بھی شروع ہوجائے گا ۔
چوہدری نثار کے سیاست سے الگ ہونے کے مطلب کو پارٹی کی سیاست سے دور ہونے کے سوا اور کچھ نہیں ہوسکتا ۔ پارٹی کے لوگوں کا کہنا ہے کہ چوہدری نثار کی ناراضی ملکی سیاست سے مخلصی سے زیادہ ان کی اپنی ذات سے جڑی ہوئی ہے اور نواز شریف نے براہ راست انہیں منانے کے لیے رابطہ نہ کرکے چوہدری نثار کے غصے میں اضافہ کیا ہے ۔
خیال ہے کہ اگر نواز شریف چوہدری نثار سے خود رابطہ کرلیتے تو یہ صورتحال پیدا نہیں ہوتی ۔ لیکن نواز شریف نے اپنی انا یا پھر کسی اور وجہ سے ایسا نہیں کرسکے بات اب بہت آگے بڑھ چکی ہے ۔
مسلم لیگ کو جاننے والے اور اس کی پالیسیوں کو سمجھنے والوں اور چوہدری نثار کے قریبی زرائع کا کہنا ہے کہ چوہدری نثار کے اس فیصلے کے بعد اور پاناما کا فیصلہ آتے ہی مسلم لیگ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہونگے ۔ خیال ہے کہ چوہدری نثار کو پاناما کیس کے فیصلے کے بارے میں یہ اطلاع مل چکی تھی کہ اس کا فیصلہ جمعہ کو سنایا جائے گا تب ہی انہوں نے اپنی التوا میں ڈالی جانے والی پریس کانفرنس جمعرات کو کرکے سیاست میں ہلچل مچادی ہے ۔
پاناما کیس کا فیصلہ جمعہ کو آنے کی خبر کے بعد ان اطاعات کو تقویت ملتی ہے کہ چوہدری نثار نے کسی جانب سے طاقتور اشارے کے بعد ہی چوہدری نثار نے پریس کانفرنس کرکے اپنے مستقبل کے بارے میں آگاہ کرنے کے ساتھ نواز شریف کے مستقبل کے بارے میں بھی اشارے دیدیے تھے۔ چوہدری نثار کے اعلان نے اس بات کا بھی اشارہ ہے کہ چوہدری نثار کو وزیراعظم کی نااہلی کا فیصلہ آنے یقین ہوچکا ہے ۔
نوٹ: یہ تحریر لکھاری کی ذاتی رائے اور خیالات ہیں اس سے ادارہ جسارت کا متفق ہونا ضروری نہیں۔
اگر آپ بھی اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 سے 800 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹویٹر آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ blogs@jasarat.com ای میل کریں