اوول میں ٹیسٹ میچوں کی سنچری مکمل

120

Parvez-Qaiserجنوبی افریقا اور انگلینڈ کے درمیان گزشتہ روز شروع ہونے والا سیریز کا تیسرا ٹیسٹ اوول میں 100واں ٹیسٹ ہے۔ اوول ایسا چوتھا گرائونڈ ہے جہاں 100یا اس سے زیادہ ٹیسٹ میچ کھیلے گئے ہیں۔
235000 تماشائیوں کی گنجائش والے اس اسٹیڈیم میں پہلا ٹیسٹ انگلینڈ اور آسٹریلیا کے درمیان 6 ستمبر 1880 کو کھیلا گیا تھا۔ جس میں انگلینڈ نے 5 وکٹ سے کامیابی حاصل کی تھی۔ اس اسٹیڈیم کی گنجائش کو زیادہ کرنے کا پلان ہے۔ یہ اسٹیڈیم جنوبی لندن میں ہے جس کے چاروں طرف رہائش ہے جب یہاں کرکٹ میچ شروع ہویے تھے تب رہائش زیادہ نہیں تھی۔
انگلینڈ نے اس گرائونڈ پر تمام 100 میچ کھیلے ہیں جبکہ آسٹریلیا 37 میچوں کے ساتھ دوسرے اور ویسٹ انڈیز 16 ٹیسٹ میچوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔ انگلینڈ نے جنوبی افریقاکے خلاف 100واں ٹیسٹ کھیلنے سے قبل تک یہاں 40 ٹیسٹ میچوں میں کامیابی حاصل کی تھی، 22 میچوں میں اسے شکست ہوئی اور 37 ٹیسٹ برابر رہے تھے۔
یہ اسٹیڈیم سرے کائونٹی کے پاس ہے اس نے 100ویں ٹیسٹ کے لیے بہت سے سابق کھلاڑیوں کو اس میچ کے لیے مدعو کیا ہے۔ جن سے بہت سے کھلاڑیوں نے اس میدان پر اپنے جوہر بھی دکھائے ہیں۔
آسٹریلیا کے خلاف انگلینڈ نے 1938ء میں 7 وکٹ پر 903 رنز بنائے تھے جو اس میدان پر کسی بھی ٹیم کا سب سے زیادہ اسکور ہے۔ یہ اسکور ایک لمبے عرصے تک ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے بڑا اسکور بھی رہا۔ سری لنکا نے بھارت کے خلاف کولمبو میں 1997ء میں 6 وکٹ پر 952 رنز بناکر اس اسکور کو دوسرے نمبر پر کردیا تھا۔
لین ہٹن نے اس میچ میں 797 منٹ میں 847 گیندوں پر 35 چوکوں کی مدد سے 364 رنز بنائے تھے جو ایک اننگ میں سب سے بڑا انفرادی اسکور تھا۔ اب یہ انگلینڈ کے لیے تو سب سے بڑا اسکور ہے مگر ٹیسٹکرکٹ میں چھٹا سب سے بڑا اسکور ہے۔
لارڈز کرکٹ گرائونڈ کو سب سے زیادہ ٹیسٹ کرانے کا اعزاز حاصل ہے۔ 884 اور 2017ء کے درمیان اس تاریخی میدان پر 134 ٹیسٹ میچ ہوئے۔ ملبورن کرکٹ گرائونڈ پر 877 اور 2016ء کے درمیان 109 ٹیسٹ میچ کھیلے گئے ہیں جبکہ سڈنی کرکٹ گرائونڈ پر 882 اور 2017ء کے درمیان 105 ٹیسٹ منعقد ہوئے ہیں۔ انگلینڈ میں پہلا ٹیسٹ اوول میں ہی کھیلا گیا تھا جو تاریخ کا چوتھا ٹیسٹ میچ تھا۔