پاکستان میں ہیپا ٹائٹس کے مریضوں کی تعداد2 کروڑ ہو گئی

217

کراچی ( اسٹاف رپورٹر) ماہرین امراض پیٹ و جگرنے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ حکومتی سطح پر ہیپاٹائٹس بی اور سی کی اسکریننگ کا انتظام کرے کیونکہ ان مہلک بیماریوں میں مبتلا پاکستانیوں کی تعداد ایک کروڑ 80لاکھ سے دو کروڑ افراد تک پہنچ چکی ہے ،پاکستان ہیپاٹائٹس بی اور سی کے حوالے سے ہائی رسک ممالک کی فہرست میں شامل ہے ۔ان خیالات کا اظہارماہرین نے پاکستان نیٹ ورک آف لیوراینڈ گیسٹرو انٹرالوجی (پی این ایل جی) کے زیر اہتمام کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس اور آگہی واک سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ واک میں ڈاکٹروں سمیت سول سوسائٹی کے افراد نے شرکت کی جنہوں نے کتبے اور بینرز اٹھا رکھے تھے۔ جن پر ہیپاٹائٹس بی اور سی کا ٹیسٹ کروانے ، محفوظ انتقال خون اور غیر ضروری ٹیکوں سے بچائو کے پیغامات تحریر تھے ۔ واک کی قیادت پی این ایل جی کے آرگنائزر ڈاکٹر شاہد احمد، ڈاکٹر سجاد جمیل ، ڈاکٹر امان اللہ عباسی ، ڈاکٹر لبنیٰ کمانی، ڈاکٹر نازش بٹ ، ڈاکٹر شاہد محمود ، ڈاکٹر زاہد اعظم اور دیگر نے کی ۔قبل ازیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان نیٹ ورک آف لیوراینڈ گیسٹرو انٹرالوجی (PNLG) کے آرگنائزر ڈاکٹر شاہد احمد نے کہا کہ پاکستان میں ہیپاٹائٹس کے مریضوں کی تعداد 20ملین تک جا پہنچی ہے ، ان کا کہنا تھا کہ ہیپاٹائٹس بی ویکسین کی ذریعے مکمل طور پر قابل بچائو ہے جبکہ ہیپاٹائٹس سی دوائیوں کے ذریعے مکمل طور پر قابل علاج مرض ہے جس کی بروقت تشخیص نہ ہو تو انسان موت کے منہ میں چلاجاتاہے۔انہوں نے اس موقع پر 14اگست 2017ء کو کراچی پریس کلب میں صحافیوں اور ان کے اہل خانہ کے لیے ہیپاٹائٹس بی اور سی کی مفت اسکریننگ کیمپ لگانے کا اعلان کیااور کہا کہ ان کی آرگنائزیشن متاثرہ صحافیوں کے علاج کے لیے بھی رہنمائی فراہم کرے گی ۔ لیاقت نیشنل اسپتال سے وابستہ ڈاکٹر لبنیٰ کمانی کا کہنا تھا کہ ہیپاٹائٹس بی اور سی دونوں خاموش قاتل ہیں اور ان کی علامات اس وقت ظاہر ہوتی ہیں جب یہ مریض کو ناقابل علاج مرض میں مبتلا کردیتے ہیں ۔ ڈائو یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے رجسٹرار ڈاکٹر امان اللہ عباسی نے کہا کہ ان کا ادارہ اس جمعے اور ہفتے کو ہیپاٹائٹس بی اور سی کی مفت اسکریننگ کے لیے کیمپ منعقد کر رہا ہے ، انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ آئیں اور اپنے آپ کو ان امراض سے بچانے کے لیے اسکریننگ کروائیں ۔ان کا مزید کہنا تھا کہ عوام کو پانی ابال کر پینا چاہیے تاکہ ہیپاٹائٹس اے اور ای سے بچا جا سکے ۔لیاقت نیشنل اسپتال کے ڈاکٹر سجاد جمیل اور جناح اسپتال کی ڈاکٹر نازش بٹ نے مریضوں کو مشورہ دیا کہ کسی بھی قسم کے پرہیز کرنے کے بجائے صحت مند غذائیں کھائیں تاکہ جسم میں قوت مدافعت پیدا ہو سکے ۔اس موقع پر ڈاکٹر محمد شعیب نے فارماسیوٹیکل کمپنیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ علاج کے ساتھ ساتھ ہیپاٹائٹس بی اور سی کی اسکریننگ کے لیے بھی ڈاکٹروں اور حکومت کا ساتھ دیں ۔