راولپنڈی (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی سٹی ڈسٹرکٹ راولپنڈی سید عارف شیرازی نے پاناما کیس کے حوالے سے عدالت عظمیٰ کے فیصلے کو تاریخی قرار دیتے ہوئے اس کا خیر مقدم کیا ہے ۔ فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے سید عارف شیرازی نے کہا ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ احتساب کا عمل اوپر سے شروع ہوا ہے۔کرپشن کے گاڈ فادر کو پورے خاندان سمیت قانون کے شکنجے میں کسا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ1996 میں امیر جماعت اسلامی پاکستان قاضی حسین احمد (مرحوم) نے بے نظیربھٹوکی حکومت کے خلاف کرپشن کے الزامات پر ہی تحریک شروع کی تھی۔24 جون 1996ء کے تاریخی دھرنے میں جماعت اسلامی کے تین کارکنوں کی شہادت بھی ہوئی تھی ۔ قاضی حسین احمد پر پنجاب پولیس نے تشدد کیا اور بڑی تعداد میں ہمارے کارکنوں کو گرفتار کرکے حوالات اور جیل میں بند کر دیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو سال میں جماعت اسلامی نے کرپشن فری پاکستان کی بھر پور مہم چلائی ہے ۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے ملک کے چاروں صوبوں کے بڑے بڑے شہروں میں عوامی جلسے کیے ہیں ۔ اسی سلسلے میں ٹرین مارچ بھی کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے خلاف سب سے پہلے عدالت عظمیٰ میں امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے جا کر درخواست دی ہے ۔ جما عت اسلامی کا شروع دن سے یہ مطالبہ رہا ہے کہ پاناما لیکس میں نام آنے والے سب لوگوں کا احتساب کیا جائے۔یہی وجہ ہے کہ سراج الحق نے احتساب سب کا کے عنوان سے تحریک کا بھی اعلان کر دیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ خدا خدا کرکے کئی مہینوں کے بعد اب عدالت عظمیٰ نے ایک اہم فیصلہ دیا ہے۔ جس کا قوم نے خیر مقدم کیا ہے ۔سید عارف شیرازی نے مطالبہ کیا ہے کہ احتساب کے اس عمل کو جاری رکھا جائے اور پاناما لیکس میں نام آنے والے دیگر تمام افراد کے خلاف بھی قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے۔وطن عزیز پاکستا ن کو شاہراہ ترقی پر ڈالنے کے لیے احتساب کے قانون کی بلا تفریق عملداری نہایت ضروری ہے۔