شریف خاندان کو ضمانت قبل ازگرفتاری کراناہو گی‘قانونی ماہرین

91

اسلام آباد (آن لائن ) آئینی اور قانونی ماہرین نے کہا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف سمیت ان کے خاندان کے جن افراد کیخلاف عدالت عظمیٰ نے ریفرنس دائر کرنے کا حکم دیا ہے وہ اب ملزم نامزد ہو گئے ہیں اور انہیں ضمانت قبل ازگرفتاری کرانا پڑے گی اور وہ احتساب عدالت کی اجازت کے بغیر بیرون ملک سفر بھی نہیں کر سکیں گے۔ ان خیالات کا اظہار وائس چیئرمین پاکستان بارکونسل احسن بھون ، سیکرٹری سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن آفتاب باجوہ ،سابق وائس چیئرمین فروغ نسیم اور سابق صدر سپریم کورٹ با ر ایسوسی ایشن بیرسٹر علی ظفر نے کیا ہے ۔سیکرٹری سپریم کورٹ بار آفتاب باجوہ کا کہنا تھا کہ عدالت عظمیٰ کے فیصلے کے بعد وزیراعظم نواز شریف ، مریم نواز ، حسن ،حسین نواز، اسحاق ڈار ، کیپٹن صفدر سمیت جن لوگوں کیخلاف ریفرنس دائر کرنے کا حکم دیا گیا وہ نیب کے ملزم ہیں اور ان کی گرفتاری کا اختیار متعلقہ انوسٹی گیشن آفیسر کو ہوگا ، اگر متعلقہ انوسٹی گیشن آفیسر چاہے تو ایک 2 دن میں احتساب عدالت سے وارنٹ گرفتاری لے کر تمام ملزمان کو گرفتار کر سکتاہے ۔ انہوں نے کہا کہ عدالت نے شریف خاندان کے جن افراد کیخلاف حکم دیا ہے وہ اب بیرون ملک بھی نہیں جا سکیں گے کیوں کہ ان کے نام ای سی ایل میں ڈال دیے جائیں گے اور بیرون ملک جانے سے قبل ان کو عدالت کی اجازت کی ضرورت ہو گی ۔وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل احسن بھون کا کہنا تھا کہ نواز شریف سمیت تمام افراد جن کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا گیا ان کو اب ضمانت کرانا پڑے گی۔ سابق صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ عدالت عظمیٰ نے نواز شریف اور ان کے بچوں کیخلاف 6 ہفتوں میں ریفرنس دائر کرنے کا حکم دیا جس کا مطلب ہے نیب اب مزید تفتیش نہیں کرے گی بلکہ نیب ، ایف آئی اے اور جے آئی ٹی کی رپورٹ میں موجود مواد کو مدنظر رکھتے ہوئے ریفرنس فائل کرے گی اور عدالتی فیصلے کے بعد نواز شریف ، مریم نواز ، اسحاق ، ڈار سمیت تمام افراد باقاعدہ ملزم نامزد ہو گئے ہیں اور انہیں ضمانت کرانا پڑے گی ، سابق وائس چیئرمین پاکستان بارکونسل فروغ نسیم نے کہا کہ جن افراد کیخلاف عدالت عظمیٰ نے نیب میں ریفرنس دائر کرنے کا حکم دیا ہے ان تمام افراد کو اب ضمانت کرانا پڑے گی ۔