پارلیمنٹ کے اختیارات عدلیہ کے حوالے نہ کیے جائیں، اسفند یار ولی

400
پشاور (خبر ایجنسیاں) عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کے اختیارات عدالیہ کے حوالے نہ کیے جائیں ، اسمبلیوں کی مدت پوری ہو یہ روایت برقرار رہنی چاہیے ۔پشاور میں پریس کانفرنس کے دوران اسفند یار ولی کا کہنا ہے کہ سیاسی جماعتیں ملکی مسائل کے حل کے لیے کردار ادا کریں، اندرونی اور بیرونی حالات ایسے ہیں کہ ملک مزید کسی بحران کا متحمل نہیں ہو سکتا، تمام فریق صبرو تحمل اور بردباری کا مظاہرہ کریں، گزشتہ ایک سال سے سیاسی جماعتیں اور میڈیا کو پاناما ہی دکھائی دیا، نواز شریف سے ہمارے بھی بے شمار اختلافات ہیں لیکن اسمبلیوں کی مدت پوری ہو یہ روایت برقرار رہنی چاہیے۔اسفند یار ولی کا کہنا تھا کہ اے این پی نے تشدد کی سیاست کو فروغ نہیں دیا، ملک و قوم اور جمہوریت کے لیے قربانیاں دیتے رہیں گے۔ ہزار تحفظات کے باوجود عدالت عظمیٰ کے فیصلے کو تسلیم کرتے ہیں لیکن پارلیمنٹ کے اختیارات پارلیمنٹ تک رہنے چاہئیں، پارلیمنٹ اپنے اختیارات عدلیہ کو نہ دے ،سیاسی معاملات پارلیمنٹ میں حل کیے جائیں عدلیہ میں نہیں۔اسفند یار ولی نے کہا کہ اپوزیشن آپس میں بٹ گئی توہم کہاں جائیں گے، ہم ماحول کو مزید کشیدہ نہیں کرنا چاہتے، ہر فیصلے کی مخالفت اور حمایت ہوتی ہے، آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کی شرائط 1973ء کے اصل آئین سے مطابقت نہیں رکھتیں۔انہوں نے کہا کہ ہم میں سے 2 آدمی بھی آرٹیکل 62 اور 63 پر پورا نہیں اترتے، میاں صاحب نے آرٹیکل میں ترمیم کی مخالفت کی تھی اور خود اس کی زد میں آگئے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف جو وزیراعظم لائے تھے اس نے بھی مدت پوری نہیں کی تو کیا یہ بھی سیاست دانوں کی غلطی ہے ۔ہم انتخابات کے لیے ہروقت تیار ہیں۔