لاہور(نمائندہ جسارت)سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہاہے کہ جماعت اسلامی نے قومی اسمبلی میں اپنے پارلیمانی لیڈر صاحبزادہ طارق اللہ کو وزیراعظم کا امیدوار نامزد کردیاہے ۔ جماعت اسلامی کی کوشش ہے کہ اپوزیشن جماعتیں کسی ایک امیدوار پر متفق ہو جائیں ، نوازشریف کی نااہلی سے ثابت ہوگیاہے کہ اب ملک میں کمزور اور طاقتور کے لیے ایک قانون ہوگا اور جس قانون کی زد میں غریب آتے تھے ، اب وہ حکمرانوں پر بھی لاگو ہوگا ۔ نوازشریف جے آئی ٹی میں اپنی آمدن اور اثاثوں کی منی ٹریل دینے میں ناکام رہے لیکن اب واویلا مچایا جارہا ہے ۔ جماعت اسلامی پہلے دن سے سب کے احتساب کا مطالبہ کر رہی ہے ۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے منصورہ میں منعقدہ مرکزی ذمے داران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ اپوزیشن جماعتوں کو باہمی صلاح و مشورے اور اتفاق رائے سے وزیراعظم کے لیے کسی ایک امیدوار پر متحد ہوجانا چاہیے تاکہ اپوزیشن حکومت کے خلاف متحد رہے ۔ انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی پارٹیوں میں موروثی سیاست کے خلاف ہے یہ نہیں ہوناچاہیے کہ باپ کے بعد بیٹا اور بیٹے کے بعد پوتا پارٹی کا سربراہ بنے گا اور کارکن ہمیشہ ایک خاندان کی سیاست کی بھینٹ چڑھتے رہیں گے ۔ انسانو ں کو انسانوں کا غلام بنا کر نہیں رکھنا چاہیے اور یہ نہیں ہوناچاہیے کہ ایک گیا ہے تو دوسرا بھائی یا بیٹا آگیاہے ۔علاوہ ازیں جماعت اسلامی صوبہ سندھ کے دفتر قبا آڈیٹوریم میں منعقدہ ضلعی امرا کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے لیاقت بلوچ نے کہا کہ احتساب کے اس عمل کو اب آگے بڑھنا چاہیے، ہم اس کو صرف نواز شریف یا اس کے خاندان تک محدود نہیں بلکہ اب احتساب سب کا کے نعرے کے تحت تحریک کو آگے بڑھائیں گے، ذمے داران حالیہ عدالتی فیصلے کی روشنی میں ہر ضلع میں یوم عزم کے عنوان سے پروگرام کرکے تحریک کو آگے بڑھائیں، 2018ء کے انتخابات قریب ہیں۔انتخابی اصلاحات کے حوالے سے جماعت اسلامی جلد گول میز کانفرنس طلب کرے گی۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ دینی جماعتوں کو ماضی سے سبق حاصل کرکے اپنے اچھے مستقبل کے لیے لائحہ عمل بنانا ہوگا۔ ہماری کوشش ہے کہ دینی جماعتیں متحد ہوں ۔ لیاقت بلوچ نے ذمے داران کو ہدایت کی کہ وہ قرآن وسنت کی دعوت کو آگے بڑھانے کے لیے بھرپور جدوجہد کریں ۔قبل ازیں امیر جماعت اسلامی سندھ ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی نے لیاقت بلوچ کو اجرک کا تحفہ پیش کیا۔اجلاس میں کراچی سمیت سندھ بھر سے ضلعی ذمے داران موجود تھے۔