کراچی (اسٹا ف رپورٹر) صوبائی وزیر اطلاعات و محنت سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ آباد ایکسپو نے عالمی درجہ حاصل کرلیا جس سے پاکستان کا سوفٹ امیج اجاگرہوا‘ نمائش کی کامیابی کے لیے بھرپور تعاون کریں گے‘ کراچی میں ترقیاتی کام ووٹ نہیں بلکہ عوام کو سہولیات فراہم کرنے کے لیے کرارہے ہیں۔ یہ بات انہوں نے پیر کو آباد ہاؤس میں ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز کی آباد ایکسپو2017ء کی تعارفی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر آباد کے چیئرمین محسن شیخانی، سینئر وائس چیئرمین محمد حسن بخشی، سدرن ریجن کے چیئرمین محمد ایوب اور آباد کے اراکین کی بڑی تعدادموجود تھی۔ سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ ملک میں 3 سال قبل شروع ہونے والی آباد ایکسپو نے اب ایک بین الاقوامی ایکسپو کا درجہ حاصل کرلیا ہے جو عالمی سطح پر پاکستان اور کراچی کا سوفٹ امیج اجاگر کرنے کا باعث بنی ہے‘ کراچی میں ترقیاتی کاموں کا جال بچھایا جا رہا ہے‘ بلند و بالا عمارتوں کی تعمیراتی پر پابندی عدالتی حکم پر لگائی گئی ہے‘ مخدوش عمارتوں کے مکینوں کو متبادل رہائش فراہم کی جائے گی۔ ناصر حسین شیخ کا کہنا تھا کہ کے فور منصوبے کی تکمیل کے بعد پانی کا مسئلہ حل ہوجائے گا۔انہوں نے کہا کہ آباد نے تعمیراتی صنعت میں اہم کردار ادا کیا ہے‘ آباد ایکسپو میں آنے والے تمام افراد کو بہترین سیکورٹی فراہم کی جائے گی۔ اس موقع پر آباد کے چیئرمین محسن شیخانی نے کہا کہ پاکستان سمیت دنیا بھر سے تعمیراتی شعبے سے وابستہ 5 لاکھ افراد 12 اگست سے شروع ہونے والی چوتھی آباد ایکسپو2017ء میں شرکت کریں گے اور قوی امکان ہے کہ نمائش میں پاکستانی تعمیراتی صنعتوں کے عالمی کمپنیوں کے ساتھ500 ارب روپے کی مفاہمتی یاداشتوں پر دستخط ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں کثیرالمنزلہ عمارتوں کی تعمیرات پر پابندی کے باعث کراچی میں کم از کم 200 ارب روپے کی سرمایہ کاری رک گئی ہے‘ پاکستان میں 12 ملین گھروں کی قلت ہے جن کی تعمیر پر180 ارب ڈالر لاگت آئے گی۔ انہوں نے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا کہ لوکاسٹ ہاؤسنگ کے سلسلے میں آباد کی مدد کی جائے‘ آباد کو اسکیم کے لیے مفت اراضی، انفرا اسٹرکچر فراہم کیا جائے تاکہ کم آمدنی والے طبقے کا اپنا گھر ہونے کا خواب پورا ہوسکے۔