المرکز اسلامی کو سنیما بنانے والوں کا مقدمہ نیب کے حوالے کرنے کا فیصلہ 

400

کراچی(رپورٹ : محمد انور )فیڈرل بی ایریا کراچی میں واقع المرکز اسلامی کی اصل حالت میں بحالی کے بعد اس کی تزئین و آرائش کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں ۔جبکہ المرکز اسلامی کو قواعد و ضوابط کے خلاف سینما میں تبدیل کرنے اور فن راما نامی ادارے کے سپرد کرنے پر تحقیقات نیب کو بھیجنے کے لیے بھی کارروائی شروع کردی گئی ہے۔تاہم 3 ایکٹر رقبے پر واقع اس سینٹر کے احاطے میں غیرقانونی طور پر قائم سٹی لانز کو تاحال ختم نہیں کیا جاسکا اور نہ انہیں کوئی نوٹس دیا گیا ہے۔یادرہے کہ سابق سٹی ناظم اور پاک سر زمین پارٹی کے سربراہ مصطفی کمال نے اپنے دور نظامت کے آخری سال 2008ء میں کے ایم سی کے المرکز اسلامی کو پبلک پرائیویٹ پارٹیسپشن پروگرام کے تحت فن راما نامی فرم کو ماہانہ ڈھائی لاکھ روپے کرایے پر دیدیا تھا۔ تاہم بعدازاں فن راما کی انتظامیہ نے اسے 5 لاکھ روپے ماہانہ پر سائن پیکس سینما کو دیدیا تھا ۔ اس مقصد کے لیے سٹی کونسل سے نہ منظوری لی گئی تھی اور نہ ہی قواعد کے تحت کسی بھی قسم کی کارروائی کی گئی تھی۔المرکز اسلامی کا مین آڈیٹوریم اور ایک ہال فن راما کے سپرد کرنے کے بعد بلدیہ کراچی کے بدعنوان افسران نے سیاسی افراد کے دباؤ پر سینٹر کے گراؤنڈ پرغیر قانونی 2 شادی لانز قائم کرکے انہیں کرایے پر دے دیا تھا جو تاحال سٹی لانز کے نام سے موجود ہیں۔عدالت عظمیٰ نے جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن کی درخواست پر اس مقدمے کو سن کر گزشتہ ماہ کی 7 تاریخ کو بلدیہ عظمیٰ کراچی کو المرکز اسلامی کو اصل حالت میں بحال کرنے کا حکم دیا تھا ۔ عدالت نے اسلامی درس و تعلیم کے مرکز کو غیرقانونی طور پر سینما میں تبدیل کرنے اور اسے کنٹریکٹ پر دینے والوں کا مقدمہ نیب کے حوالے کرنے کی بھی ہدایت کی تھی۔ اس ضمن میں بلدیہ کراچی کے سینئر ڈائریکٹر کلچر، اسپورٹس و ریکریشن سیف عباس نے نمائندہ جسارت سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ سینٹر کو اس کی اصل حالت میں بحال کردیا گیا ہے ۔ اب اس کی تزئین و آرئش کا کام جاری ہے ۔ جس کے بعد اسے اس کے مقاصد کے تحت یومیہ بنیادوں پر کرائے پر دیا جائے گا۔انہوں نے بتایا ہے کہ عدالت کے حکم پر محکمہ سی ایس آر کے سابق افسر اور موجودہ ایم ڈی اترداس سجنانی اور سابق ڈائریکٹر شعیب وقار اور فن راما کے کنوینر فرقان حیدر کے نام قومی احتساب بیور و کو بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ سیف عباس نے بتایا کہ اس ضمن میں محکمہ قانون سے مزید ملوث افسران کے ناموں پر مشاورت بھی کی جارہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ المرکز اسلامی کو بہتر اور اس کے اصل مقاصد کے لیے چلانے کی غرض سے اس کی مرمت و دیگر کاموں کے لیے فنڈز کی کمی بھی ہے تاہم وہ اس حوالے سے جلد ہی حکام کو درخواست بھیجیں گے۔