پی ٹی آئی فنڈنگ کیس‘ سب کو حساب دینا ہوگا ‘ عدالت عظمیٰ

537
اسلام آباد( نمائندہ جسارت +مانیٹرنگ ڈیسک) تحریک انصاف کے خلاف ممنوعہ ذرائع سے فنڈنگ کیس میں چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ غیر ملکی فنڈنگ کے حوالے سے ہر سیاسی جماعت کو حساب دینا ہوگا۔چیف جسٹس نے یہ ریمارکس عدالت عظمیٰ میں ن لیگ کے رہنماحنیف عباسی کی طرف سے دائر کی گئی درخواست کی سماعت کے دوران دیے۔پی ٹی آئی کے وکیل انور منصور نے عدالت سے کہاکہ اگر امریکا میں ایجنٹ نے ممنوع ذرائع سے فنڈز جمع کیے ہیں تو عمران خان اس کے ذمے دار نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایجنٹ کی طرف سے جمع کیے گئے فنڈز کے بارے میں عمران خان کو معلومات نہیں ہیں۔عدالت عظمیٰ کے 3رکنی بینچ نے سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ یہ معاملہ تحقیقات کا متقاضی ہے۔اس پر پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ عدالت کے پاس آئین کے آرٹیکل 184 کے سب سیکشن 3کے تحت کمیشن بنانے کا اختیار ہے جس پر بینچ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ جب الیکشن کمیشن موجود ہے تو پھر تحقیقاتی کمیشن بنانے کی ضرورت نہیں ہے ۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ الیکشن کمیشن کوکسی بھی پارٹی کے اکاؤنٹ کی جانچ کا حق حاصل ہے، الیکشن کمیشن اکاونٹینٹ کی رپورٹس کو قبول اور مسترد بھی کر سکتاہے ۔بینچ میں موجود جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ پی ٹی آئی نے اپنی آڈٹ رپورٹ الیکشن کمیشن میں جمع کروائی ہے لیکن اس کو تسلیم نہیں کیا گیا۔درخواست گزار کے وکیل اکرم شیخ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کی جانب سے جعلیدستاویزعدالت میں جمع کرائی گئی ہیں جبکہ ممنوعہ فنڈنگ حاصل کرنابھی تسلیم کرلیا گیا ہے اس لیے اب مزید تحقیقات کی ضرورت نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی ممنوع فنڈز کو ظاہر نہیں کر رہی اور ان کو نکال کر انتہائی کم فنڈز دکھائے جارہے ہیں۔ اکرم شیخ کا یہ بھی کہنا تھا کہ عمران خان غیر ملکی فنڈنگ سے مستفید ہورہے ہیں تو وہ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ ممنوع فنڈنگ کے بارے میں جواب دہ نہیں ہیں۔کیس کی سماعت آج دوبارہ ہوگی۔