دفعہ 62-63 ختم کرنے کی کوشش کی مزاحمت کریں گے‘ سراج الحق

319

کالام(نمائندہ خصوصی)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے مطالبہ کیا ہے کہ اگر آئین کی دفعہ62،63کا خاتمہ کیا گیا تو ہم اس کی بھر پور مزاحمت کریں گے، دفعہ 62اور63کواعلیٰ سرکاری ملازمین کے لیے بھی لازم قرار دیا جائے،پوری دنیا کا قانون ہے کہ کسی ملک کا صدر یا وزیر اعظم چور نہیں بن سکتا ،پرویز مشرف ابھی دبئی میں ہیں اور دبئی سے آتے ہی وہ سیدھااڈیالہ جیل جائیں گے،نواز شریف کی نااہلی کے بعد بہت سے لوگوں کے چہرے زرد پڑھ گئے ہیں ،احتساب سے اب کوئی بھی بچ کر نہیں جائے گا،استعماری قوتوں نے ایسے گھوڑے پال رکھے ہیں کہ ایک بدنام ہوجائے تو دوسرے کو آگے لے آتے ہیں لیکن یہ استعماری قوتیں بھی اب ان لوگوں کو احتساب سے نہیں بچاسکتے ،وزیر اعظم کی نااہلی کے بعد سب سے پہلے سراج الحق پھر زرداری، مشرف اور جتنے بھی حکمران و وزرا گزرے ہیں سب کا بے رحمانہ احتساب کیا جائے ،ملک پر 40 چوروں کا راج تھا اورعوام علی باباکی صورت ان کے رحم و کرم پرتھے اب 40 چوروں کا ٹولہ علی باباکے نرغے میں آگیا ہے اب علی بابا کواس وقت جاگناپڑے گاجب تک احتساب مکمل نہیں ہوجاتا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کالام گراؤنڈ میں ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،اس موقع پر کالام کے مختلف علاقوں کے ایک ہزار سے زائد عمائدین اورنوجوانوں نے اپنے خاندانوں سمیت جماعت اسلامی میں شمولیت کا اعلان کیا، جلسے سے امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا مشتاق احمد خان اور جماعت اسلامی ضلع سوات کے امیر محمد امین نے بھی خطاب کیا جبکہ نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان میاں محمد اسلم اور جماعت اسلامی پنجاب کے امیر میاں مقصود احمد نے جلسے میں خصوصی شرکت کی۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پاناما کیس فیصلے کے بعد اب میری درخواست میں جتنے چوروں کے نام ہیں ہم ان سب کا احتساب چاہتے ہیں اور میں سب سے پہلے اپنے آپ کو احتساب کے لیے پیش کرتا ہوں، انہوں نے کہاکہ نواز شریف اور اس کا ٹولہ اللہ کے عذاب میں مبتلا ہوچکا ہے اب انہیں کوئی بھی نہیں بچاسکتا، اللہ تعالیٰ نے نواز شریف کوکئی بار مہلت دی لیکن انہوں نے قوم سے غداری اوربھارت سے وفاداری کی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت یہاں بم بھیجتاہے اور ہمارے وزیر اعظم انہیں آموں کے تحفے بھیجتے ہیں کیا یہ ملک سے وفاداری ہے یاغداری؟انہوں نے کہا کہ ان چوروں کااس وقت تک پیچھاکریں گے جب تک ان سے قوم کی پائی پائی وصول نہیں ہوتی اور انہیں اڈیالہ اور کوٹ لکھپت نہیں بھیجاجاتا۔ قوم اور ملک کے یہ غدار اور چور اب کسی بھی پرچم اور لبادے میں پناہ نہیں لے سکیں گے اگر یہ چور خانہ کعبہ کے غلاف میں بھی جاکر گھس جائیں تب بھی انہیں وہاں سے لاکر عدالتی کٹہرے میں کھڑاکردیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکمران ٹولہ اب بھی حقائق کو ماننے کے لیے تیار نہیں ہے اور عدالتی فیصلے کو بلڈوز کرنے پر تلے ہوئے ہیں پاناما لیکس کا فیصلہ ابھی مکمل نہیں ہوا میں نے436 افراد کی لسٹ عدالت عظمیٰ میں جمع کرائی تھی، ہم مسلم لیگ ن کے مینڈیٹ کے خلاف نہیں ہیں ہم کرپٹ مافیا کے خلاف عدالت عظمیٰ گئے تھے، اگر آئین کی دفعہ62،63کا خاتمہ کیا گیا تو ہم اس کی بھر پور مزاحمت کریں گے ہم برابری کی بنیاد پر احتساب کا مطالبہ کرتے ہیں جب تک 6 ہزار کرپٹ لوگ اڈیالہ جیل نہیں جاتے ملک سے کرپشن کا خاتمہ ممکن نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ لینڈ مافیا، شوگر مافیا اور ڈرگ مافیانے ہماری سیاست اور جمہوریت کو یرغمال بنا رکھا ہے جس کی وجہ سے 70 سال گزرنے کے باوجود ملک میں مہنگائی، بیروزگاری اور کرپشن اور منشیات جیسی لعنت چھائی ہوئی ہے اور کمیشن خور مافیا نے عوام کا خون چوس لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سراج الحق سے لے کر تمام سیاسی جماعتوں اور ان کے قائدین کے بلا تفریق احتساب کا مطالبہ کرتے ہیں تاکہ اس ملک سے کرپشن کا خاتمہ ہو سکے، انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف دبئی میں بیٹھ کر باتیں کرنے کے بجائے ملک میں آکر مقدمات کا سامنا کرے، ہم کسی شخص کے خلاف نہیں ہیں، ہمارا ہدف کرپٹ عناصر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پاناما لیکس میں ملوث436افراد کی لسٹ عدالت عظمیٰ کے سامنے رکھی تھی اب عدالت کی ذمے داری ہے کہ وہ ان تمام لوگوں کا احتساب کرے۔ انہوں نے کہا کہ اگر احتساب کو میاں نواز شریف تک محدود رکھا گیا تو لوگ اسے سیاسی انتقام قرار دیں گے، اس لیے عدالت عظمیٰ دیگر کرپٹ مافیا کے خلاف بھی جلد از جلد احتساب کا عمل شروع کرے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کا ایجنڈا مفت تعلیم،مفت علاج، بیروزگار و بوڑھے افراد کو الاؤنس دینا اور بے گھر افراد کو چھت دینا ہے جس پر ہم عمل پیرا ہیں، ہمارے پاس نوجوانوں کی شکل میں ایک ایٹم بم موجود ہے اگر اس کا صحیح استعمال کیا جائے تو پوری دنیا میں ہمارا شمار صف اول کی قوموں میں ہو سکتا ہے مگر بد قسمتی سے ہم ان کی صلاحیتوں کو ضائع کر رہے ہیں اور انہیں آگے بڑھنے کا موقع نہیں دے رہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان دشمن قوتیں پاکستان میں سی پیک کے منصوبے کو سبوتاژ کرنا چاہتی ہیں جس کو ہم ہرگز کامیاب نہیں ہونے دیں گے یہ منصوبہ ہماری قسمت بدلنے کا سنہری موقع ہے لیکن بھارت اس کے پیچھے ہاتھ دھو کر پڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے بزرگوں نے پاکستان چوروں، لٹیروں اور امریکا کے یاروں کے لیے نہیں حاصل کیا تھا بلکہ ایک اسلامی اور فلاحی ریاست کے طور پر حاصل کیا تھا جس میں سب کو انصاف اور آزاد رہنے کا حق حاصل تھا مگر یہاں پر چند ہزار کرپٹ لوگوں نے اسے یرغمال بنا رکھا ہے اور ایک اسلامی فلاحی ریاست نہیں بننے دیا گیا ۔