اداروں کو کرپشن سے بچانے کیلیے جے آئی ٹی بنائی جائے‘لیاقت بلوچ

418
لاہور( نمائندہ جسارت )سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے کہاہے کہ قومی اداروں کو کرپشن کے سرطان سے بچانے کے لیے عدالت عظمیٰ کے حکم پر بننے والی جے آئی ٹی کی طرز پر ہر ادارے میں ایک جے آئی ٹی بنائی جائے جس کی نگرانی عدالت عظمیٰ کا ایک جج کرے ۔ اداروں کو مکمل تباہی سے اسی صورت بچایا جا سکتاہے کہ کرپٹ اور بد دیانت لوگوں کو کسی صورت برداشت نہ کیا جائے اور ہر جگہ سے گندی مچھلیوں کو نکال باہر کیا جائے اور ان سے لوٹی گئی دولت واپس لی جائے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں مرکزی تربیت گاہ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر امیر جماعت اسلامی ضلع راولپنڈی سید عارف شیرازی اور سید لطیف الرحمن شاہ بھی موجود تھے ،عدالت عظمیٰ کے فیصلے سے ملک پر مسلط خاندانی بادشاہت کا خاتمہ ہوا اور عوام کو 35 سال کی جمہوریت نما آمریت سے نجات ملی ۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ قومی اداروں میں کرپشن کے میگا اسکینڈل نیب کے پاس موجود ہیں اگر جے آئی ٹی اتنا شاندار نتیجہ دے سکتی ہے تو ہر ادارے میں ایک جے آئی ٹی بنائی جائے اور ہر جے آئی ٹی کی نگرانی اعلیٰ عدلیہ کا ایک جج کرے تاکہ قومی اداروں کو مکمل تباہی سے بچایا جاسکے اور اداروں کو گھن کی طرح کھانے والی کرپٹ مافیا کا محاسبہ کیا جاسکے ۔ انہوں نے کہاکہ کیا ہم قومی اداروں کو بچانے کے لیے 50،60 افرادایسے نہیں ڈھونڈ سکتے جو ان لٹیروں کو پکڑ کر ان کی کرپشن کو بے نقاب کریں اور انہیں عدالت کے کٹہرے میں کھڑا کر کے ان سے قومی دولت وصول کی جاسکے ۔ انہوں کہاکہ جے آئی ٹی نے تمام تر حکومتی دباؤ اور دھمکیوں کے باوجود انتہائی جرأت اور دیانتداری سے اپنا فرض پورا کیا ۔ انہوں نے کہاکہ کرپٹ سیاستدانوں سے چھٹکا را ضروری ہے مگر جمہوریت کو ڈی ریل کر کے آمریت مسلط کرنا مسائل کو مزید گھمبیر کردے گا ۔ انہوں نے کہاکہ ملک پر مسلط اسٹیٹس کو کے نتیجے میں عام آدمی انصاف ، تعلیم ، صحت سمیت زندگی کی بنیادی سہولتوں سے محروم ہے ۔ سیکولر اور لبرل حکمرانوں کی شیطانی قوتوں کا راستہ روکنے کے لیے بڑی عوامی تحریک کی ضرورت ہے ۔ جماعت اسلامی رابطہ عوام مہم کے ذریعے عوام کو کرپٹ حکمرانوں اور کرپشن کے خلاف منظم کر رہی ہے تاکہ آئندہ انتخابات میں اس بددیانت ٹولے سے نجات حاصل کر کے اہل اور دیانتدار قیادت کو سامنے لایا جاسکے ۔