حکمران ملک کو لادین ریاست بنانے پر تلے ہوئے ہیں‘راشد نسیم

201
لاہور( نمائندہ جسارت ) نائب امیر جماعت اسلامی راشد نسیم نے کہاہے کہ حکمران سامراجی قوتوں اور مغربی آقاؤں کے اشارے پر پاکستان کو ایک سیکولر اور لادین ریاست بنانے پر تلے ہوئے ہیں لیکن پاکستان کے عوام کلمہ طیبہ کی بنیاد پر حاصل کیے گئے ملک کے اسلامی تشخص کی حفاظت کو اپنے ایمان کا حصہ سمجھتے ہیں اور وہ اس پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں مرکزی تربیت گاہ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی عوام پر مسلط اسٹیٹس کو کے ظالمانہ نظام کے خلاف جہاد کررہی ہے ۔حکمرانوں نے قومی دولت لوٹ کر اندرون اور بیرون ملک جمع کررکھی ہے جبکہ غریب دووقت کے کھانے کو ترس رہے ہیں۔پاناما لیکس میں جن 450لٹیروں کے نام آئے ہیں انہیں احتساب کے کٹہرے میں کھڑا ہونا پڑے گا۔نواز شریف کے بعد اب زرداری اور مشرف کی باری ہے۔ جماعت اسلامی کی کرپشن کے خلاف تحریک کامیابی سے ہمکنا ر ہوکر رہے گی ۔راشدنسیم نے کہا کہ جب تک انتخابی اصلاحات کے نفاذ کو یقینی نہیں بنایا جاتا اسی طرح کے چور لٹیرے عوام کی گردنوں پر مسلط رہیں گے ،اس لیے ضروری ہے کہ آئندہ انتخابات سے قبل پارلیمنٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی کی تجویز کردہ الیکشن ریفارمز کا نفاذ کیا جائے اور انتخابات میں بے دریغ دولت کے استعمال کو روکا جائے تاکہ عام پاکستانی بھی انتخابات میں حصہ لے سکے اور عوام کے حقیقی نمائندے منتخب ہوسکیں ۔انہوں نے کہا کہ موجودہ انتخابی نظام میں غریب آدمی انتخابات میں حصہ لینے کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتا ،70سال سے جاگیر داروں ،وڈیروں اور سرمایہ داروں نے انتخابی نظام کو یرغمال بنا رکھا ہے اور وہ سمجھتے ہیں کہ سیاست اور اقتدار ان کے گھر کی لونڈی ہے جبکہ عوام محض کیڑے مکوڑے اور ان کے خدمتگار ہیں ۔انہوں نے کہا کہ آئین میں قرآن و سنت کی بالا دستی کو تسلیم کیا گیا ،قرآن میں سود کو اللہ اور رسول ؐکے خلاف جنگ قراردیا گیا ہے اور حکمرانوں نے عالمی ساہو کاروں، آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک جیسے صیہونی مالیاتی اداروں کی ڈکٹیشن پر سودی نظام کو مسلط کررکھا ہے اور وہ قرآن و سنت کے احکامات پر عمل کرنے کے بجائے نیویارک اور واشنگٹن سے ہدایات لیتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام حکمرانوں کے اسلام دشمن ایجنڈے پر چلنے کو تیار نہیں ،ملک میں اسلامی روایات مضبوط ہورہی ہیں اور عوام اسلام کے مطابق اپنی زندگی گزارنا چاہتے ہیں ۔