شاہد خاقان وزیراعظم منتخب‘ 45مہینوں کے برابر کام کرنے کا اعلان

352

اسلام آباد( نمائندہ جسارت) پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی بھاری اکثریت سے نئے وزیراعظم منتخب ہوگئے۔ انہوں نے ایوان صدر میں وزارت عظمیٰ کے عہدے کا حلف اٹھا لیا ہے۔ منگل کو ایک نکاتی ایجنڈے پر قومی اسمبلی کا خصوصی اجلاس اسپیکرایاز صادق کی زیر صدارت ہواجس میں نئے قائد ایوان کے لیے رائے شماری کرائی گئی۔اسپیکر نے اراکین سے اپنی پسند کے امیدوار کے لیے مقرر کردہ لابی میں جمع ہونے کو کہا۔جس کے بعد ان ارکان کی گنتی کی گئی اور پھراسپیکر نے نتیجے کا اعلان کیا۔شاہد خاقان نے 221 ‘پیپلز پارٹی کے نوید قمر نے 47 ‘تحریکِ انصاف کے امیدوار شیخ رشید نے 33 جب کہ جماعت اسلامی کے امیدوار حافظ طارق اللہ نے 4ووٹ حاصل کیے۔اجلاس سے کچھ دیر قبل ایم کیوایم اور ن لیگ کے درمیان مذاکرت ہوئے جس میں متحدہ قومی موومنٹ نے شاہد خاقان عباسی کو ووٹ دینے کا اعلان کیا۔دوسری جانب حزب مخالف کی جماعتیں اپنا متفقہ امیدوار لانے میں ناکام رہی تھیں۔ شاہد خاقان عباسی کے وزیر اعظم منتخب ہونے کے بعد اسپیکر اسمبلی ایاز صادق نے انہیں وزیراعظم کی نشست سنبھالنے کی ہدایت اورخطاب کی دعوت دی جبکہ وزیراعظم کی نشست پران کی تصویرلگادی گئی۔بطور وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے اپنے پہلے خطاب میں کہا کہ آیا تو 45 دن کے لیے ہوں لیکن کام 45 مہینوں کے برابر کروں گا، سیٹ گرم کرنے نہیں، کام کرنے آیا ہوں۔انہوں نے کہا کہ سیاست پاکستان میں گالی بن چکی ہے، وزیراعظم بن کر خوشی نہیں ہورہی،اس سیٹ کے بوجھ کا احساس ہے، اس ایوان کاسب سے بڑا کام یہ ہے کہ ایوان کے تقدس کوبحال کیا جائے،اولین کوشش ہوگی کہ حکومت اوراپوزیشن آئین کی پاسداری کریں،اپوزیشن کے ساتھ مل کرعوام کاسیاست پر اعتماد بحال کریں گے۔نومنتخب وزیراعظم کے بقول حکومت، اپوزیشن، فوج، انٹیلی جنس ادارے،عدلیہ سب ایک کشتی کے سوار ہیں، اگر کشتی میں چھید ہوا تو سب ڈوب جائیں گے۔ ان کا کہنا تھاکہ ارکان پارلیمنٹ کی ٹیکس ڈائری دیکھ کر تکلیف ہوئی، ٹیکس نہیں دیں گے تو ملک کمزور ہوگا، فوج جنگ نہیں لڑسکتی،جولوگ ٹیکس نہیں دیتے ان کے پیچھے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ تحفظ فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے، دنیا میں کسی شخص کو خودکار اسلحے کا لائسنس نہیں دیا جاتا، ہم بھی خودکار اسلحے کا لائسنس ختم کریں گے،اسلحہ ساتھ لے کرچلنے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی، خودکار ہتھیار واپس لے کرعوام کو پیسے لوٹائیں گے،میری پوری کوشش ہوگی کہ خودکارہتھیار عام شہری کے پاس نہ ہوں۔شاہد خاقان نے کہا کہ کراچی پیکیج پر عمل درآمد کیا جائے گا،کراچی کے مسائل حل نہ ہوئے توملک کے مسائل حل نہیں ہوں گے،کراچی کو امن وامان دیا،اب وہاں انفرا اسٹرکچر بہتربنانے کی ضرورت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ کوئی حکومت ہر نوجوان کو نوکری نہیں دے سکتی، نوکریاں سرمایہ کاری آنے سے ملیں گی، مشکل فیصلوں کی ضرورت پہلے بھی تھی، آج بھی کررہے ہیں اور آئندہ بھی کریں گے، جولوگ ٹیکس نہیں دیتے ان کے پیچھے جائیں گے، ہائرایجوکیشن معیار کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے، موٹر وے اور ریلویزکا جدید نظام پاکستان کودیاجائے گا۔وزیراعظم نے کہا کہ جمہوری عمل میں حصہ لینے والوں اور نوازشریف کاشکرگزار ہوں، عمران خان کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں جو روز ہمیں گالیاں دیتے ہیں۔ان کا کہنا تھاکہ نوازشریف کی نااہلی کے عدالتی فیصلے کوعوام نے رد کیا‘ میرے اپوزیشن کے دوستوں کو بھی سزا مل گئی،اگرکچھ کام اپوزیشن والوں نے کیاہوتا تو وہ حکومت میں ہوتے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم پہاڑوں کے رہنے والے ہیں،جو کام یہ (مخالفین )کررہے ہیں وہ میں جانتا ہوں، ان سے بہتر کرسکتا ہوں لیکن ہمارے لیڈر کا حکم ہے کہ گالی کاجواب شائستگی سے دیا جائے۔انہوں نے کہا کہ ایک عدالت اور لگے گی، جو اس عدالت سے بڑی ہوگی، جہاں کوئی جے آئی ٹی نہیں ہوگی، وہاں گواہی دیں گے کہ نوازشریف پر کرپشن کا کوئی الزام نہیں ہے، اس ملک کے حقیقی وزیراعظم میاں نوازشریف اس کرسی پر دوبارہ ضرور آئیں گے،نوازشریف نے رتی بھر بھی کرپشن کی ہوتی تو میںیہاں کھڑا نہ ہوتا،مخالفین کو چیلنج کرتا ہوں کہ مجھ پر الزامات ثابت کریں ‘ ایل این جی پر بات کرنی ہے تو 24گھنٹے حاضر ہوں۔شاہدخاقان عباسی نے بتایا کہ میں اور نویدقمر امریکا میں ساتھ پڑھتے اور ایک ساتھ ایک کمرے میں رہے۔ انہوں نے کہا کہ 30سال سیاست میں گزارے ہیں، اس سے پہلے بھی میرا رہن سہن اعلیٰ معیار کا تھا اوراثاثے کئی گنا تھے۔شاہدخاقان عباسی کی تقریر کے دوران شیخ رشید اور جمشید دستی نعرے لگاتے رہے،اس موقع پر خواجہ سعدرفیق شورمچانے والے افراد کو چپ کرانے کی کوشش کرتے رہے۔