وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہاہے کہ ملکی توانائی بحران کا حل صرف سندھ میں ہے۔ سندھ 70فی صد گیس اور 42 فی صد تیل پیدا کرتا ہے۔ ہم صوبے کے تعلیمی اداروں کو شمسی توانائی پر منتقل کررہے ہیں۔ وزیراعلیٰ عالمی بینک کے زیر اہتمام ایک سیمینار سے خطاب کررہے تھے ان کا فرمانا بجا ہے لیکن اس کے ساتھ ہی سوال پیدا ہوتا ہے کہ جب ملک کے توانائی کے بحران کا حل ایک صوبے کے پاس ہے تو باقی ملک تو بعد میں فیضیاب ہوگا حل کی موجودگی میں سندھ کیوں توانائی بحران کا شکار ہے۔ 70 فی صد گیس اور 42 فی صد تیل پیدا کرکے بھی صوبے کو خوشحال نہیں بنایا جاسکا تو اس میں کس کی نالائقی ہے۔ کراچی جیسا شہر برسہا برس سے توانائی کے بحران کا شکار ہے۔ یہاں بجلی کی لوڈ شیڈنگ اور قلت کی وجہ سے صنعتیں متاثر ہیں ملک کی برآمدات پر اثر پڑ رہا ہے۔ روزگار میں اضافے کے بجائے کمی ہورہی ہے۔ وزیراعلیٰ کو اس سوال کا جواب تلاش کرنا چاہیے کہ حل کی موجودگی میں صوبے میں توانائی کا بحران کیوں ہے۔