کوئٹہ(مانیٹر نگ ڈ یسک)چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ اداروں میں محاذ آرائی نہیں ہونی چاہیے،ترقی اور استحکام کے لیے مل کر چلنا ہو گا،آج پارلیمان کمزور ہے،جس کا دل چاہتا ہے وہ پارلیمان پر چڑھ دوڑتاہے۔ کوئٹہ میں شہد اء 8 اگست کی یاد میں منعقدہ قومی تعزیتی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ سول اسپتال میں دہشت گردی کے واقعات میں قیمتی جانوں کا ضیاع الیمہ ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک کے استحکام کے لیے اداروں کا متحد ہونا ضروری ہے، آج کا پارلیمان بہت کمزور ہے، کوئی بھی اس پر چڑھائی کر دیتا ہے، ملک کو مستحکم کرنے کے لیے 1973ء کے آئین پر عملدرآمد کی ضرورت ہے۔ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ ریاست کی اولین ترجیح شہریوں کو تحفظ فراہم کرنا ہے مگر ہم اپنے لوگوں کو تحفظ دینے میں ناکام ہوچکے ہیں،جس کا بھی دل چاہتا ہے وہ ریاست کے سب سے مضبوط ادارے پارلیمان پر چڑھ دوڑتا ہے۔انہوں نے کہا کہ سی پیک کا مخالف نہیں ہوں مگر مجھے اس بات پر حیرانی اور افسوس ہوتا ہے کہ سی پیک کے لیے سیکورٹی کے اقدامات کیے جاتے ہیں لیکن ہم اپنے لوگوں کو تحفظ فراہم نہیں سکتے،اگر اپنے شہریوں کو مکمل سیکورٹی مل جاتی تو غیر ملکی محفوظ رہتے۔چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ آئین میں واضع ہے کہ ہر ادارے کو اپنی حدود میں رہ کر کام کرنا ہے اور پارلیمان سب سے مضبوط ادارہ ہے مگر افسوس کبھی اسے مارشل لا کے ذ ریعے ختم کیا گیا تو کبھی 58 ٹو بی کا سہارا لے کر وزیراعظم کو گھر بھیجا گیا، جس کا دل چاہتا ہے وہ پارلیمان پر چڑھ دوڑتا ہے، اداروں میں محاذ آرائی سے ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچتا ہے،پارلیمان ملک کے تمام اداروں میں سب سے کمزورادارہ ثابت ہواہے، اب بھی پارلیمان کو کمزورکرنے کے لیے نئے طریقے استعمال کیے جارہے ہیں۔سیمینارسے سینیٹ میں قائد حزب اختلاف سینیٹر چودھر ی اعتزاز احسن نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مذہبی انتہا پسندی نے گزشتہ دہائیوں میں ملک کوناقابل تلافی نقصان پہنچایاہے، آج اداروں کے بجائے حقیقی فلاحی ریاست کے استحکام پر توجہ دی جائے۔ سیمینار میں وکلاکی بڑی تعداد نے بھی شرکت کر کے 8 اگست 2016ء کو شہید ہونے والے وکلاکو خراج عقیدت پیش کیا۔