محکمہ جیل کے ڈھائی ارب میٹرو ٹرین پر لگانا قابل مذمت ہے‘ میاں مقصود

186
لاہور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے کہا ہے کہ میڈیا رپورٹ کے مطابق محکمہ جیل کے ڈھائی ارب روپے میٹرو ٹرین پر خرچ کرنے کی وجہ سے سیکورٹی آلات کی خریداری کھٹائی میں پڑگئی ہے۔ کوٹ لکھپت کیمپ سمیت پنجاب بھر کی جیلوں کے لیے سیکورٹی آلات خریدنے کے لیے مختص کیے گئے فنڈز کو میٹرو ٹرین پر لگانا قابل مذمت ہے۔ صوبے میں جرائم، اسٹریٹ کرائمز اور دہشت گردی کے واقعات میں کئی گنا اضافہ ہوچکا ہے مگر حکومت کی سنجیدگی کایہ عالم ہے کہ سرکاری اداروں کے لیے فراہم کیے جانے والے فنڈز میٹر وٹرین پر لگا دیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اورنج ٹرین لائن اگرچہ عوامی فلاح وبہبود کا منصوبہ ہے مگر اس منصوبے پر کام سست روی کا شکار ہے، جس سے عوامی مشکلات میں پہلے سے کئی زیادہ اضافہ ہوچکا ہے۔ منصوبے کا سول ورک 72.2 جبکہ الیکٹریکل اور میکینکل کام صرف 13 فیصد مکمل ہوا ہے۔ مجموعی طور پر منصوبے کو صرف 41 فیصد ہی مکمل کیا جاسکا ہے۔ شہر لاہور میں موسم برسات کے دوران سڑکوں کی توڑ پھوڑ اور جگہ جگہ کھدائی سے منٹوں کا فاصلہ گھنٹوں پر محیط ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ محسوس ہوتا ہے کہ حکمرانوں کو عوامی مشکلات اور ان کے حل سے کوئی غرض نہیں۔ وہ ڈنگ ٹپاؤ پالیسیوں کو اختیار کرکے اپنی رہی سہی مدت پوری کرنا چاہتے ہیں۔ چار سال گزارنے کے باوجود حکومت نے عوام کو مایوسی کے سوا کچھ نہیں دیا۔ لاہور سمیت پورے صوبے میں لاقانونیت اور بدامنی کی انتہا ہوچکی ہے۔ ایک طرف حکمران عوام کے تحفظ کو یقینی بنانے میں بری طرح ناکام ثابت ہوئے ہیں تو دوسری طرف حساس عمارتوں پر نصب 80 فیصد کیمرے خراب ہونے کی اطلاعات میڈیا میں آرہی ہیں۔ ملک وقوم مسلسل بحرانوں کا شکار ہیں۔ کسی کے اقتدار میں آنے اور جانے سے عوامی فلاحی منصوبوں اور دیگر ترقیاتی کاموں پر فرق نہیں پڑنا چاہیے۔ دنیا کے تمام ترقی یافتہ ممالک میں ترقیاتی کاموں کی تکمیل کو یقینی بنایا جاتا ہے مگر بدقسمتی سے پاکستان میں الٹی گنگا بہتی ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ اس روش کو تبدیل کیا جائے اور عوامی فلاح وبہبود کے ترقیاتی منصوبوں کو جلد مکمل کیا جائے۔