گرین شرٹس کو سخت چیلنجز درپیش ہیں‘ باصلاحیت کرکٹرز مقابلے کیلئے تیار رہیں‘ مکی آرتھر

446
لاہور(جسارت نیوز )قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے کہا ہے کہ چیمپینز ٹرافی کرکٹ ٹورنامنٹ کی جیت کی ہم نے کافی خوشیاں منالی ہیں اور اب ٹیم کو اپنی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کیلئے سخت محنت کرنی چاہئے ، نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پاکستانی کرکٹ کے مستقبل کے حوالے سے پرامید ہوں، کارکردگی کا تسلسل برقرار رکھنے کی کوشش کریں گے،مکی آرتھر نے کہا کہ آئندہ بھی گرین شرٹس کو سخت چیلنجز درپیش ہیں لیکن ہمارے پاس نوجوان باصلاحیت کرکٹرز کی کھیپ موجود ہے، چیمپئنز ٹرافی فتح کے باوجود بیٹنگ میں مسائل پر نظر ہے لیکن اس شعبے میں بہتری کی جھلک نظر آئی ہے، انہوں نے کہا کہ بولنگ کا شعبہ مضبوط ہے، قومی ٹیم میں جگہ بنانے کیلئے بولرز میں سخت مقابلہ ہے، کسی بھی کھلاڑی کا انتخاب کارکردگی کی بنیاد پر ہو گا، وہاب ریاض جانتے ہیں کہ ٹیم میں واپسی کیلئے ان سے کس قسم کی کارکردگی کی توقع ہے،انہوں نے کہا کہ فٹنس کے معاملے میں سمجھوتہ نہیں کریں گے، ایک معیار وضع کر رکھا ہے جس پر پورا نہ اترنے والے کسی کھلاڑی کو زیر غور نہیں لائیں گے،مکی آرتھر نے کہا کہ مصباح الحق اور یونس خان کی جگہ لینے کے لیے نوجوان کھلاڑی موجود ہیں، بابر اعظم اور اسد شفیق سے بڑی امیدیں وابستہ ہیں جبکہ نئے کھلاڑی بھی آگے آرہے ہیں، مکی آرتھر نے کہا کہ وہاب ریاض اچھے بولر ہیں، بولنگ کاشعبہ مضبوط ہے اور اس میں مقابلہ کی فضا ہے ، فٹنس کے لیے عمر اکمل کو محنت کرنا ہوگی، عمراکمل فٹنس ٹیسٹ میں فیل ہوئے تو ہم کیا کر سکتے ہیں، اب ان پرمنحصر ہے کہ وہ کتنی جلدی وہ معیار پر پورا اترتے ہیں،ہیڈ کوچ کا کہنا تھا کہ چیمپئنز ٹرافی کے جشن کا وقت ختم ہوگیا، اب دوبارہ کام کاوقت آگیا ہے،انہوں نے کہا کہ قومی ٹیم کا کیمپ 22 اگست کو شروع ہوگا، ہم نے فٹنس کے لیے ایک معیار رکھا ہے جسے سب کھلاڑیوں کو پورا کرنا ہوگا،انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا بولنگ میں بہت سخت مقابلہ ہے، بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے لیکن ٹیم بہتر سے بہتر ہورہی ہے،مکی آرتھر کا کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے مستقبل سے بہت پر امید ہوں، ہمارا ہدف ٹی ٹوئنٹی اور ون ڈے میں نمبر ون ٹیم بننا ہے تاہم اس ہدف کو حاصل کرنے میں وقت لگے گا، مصباح الحق یونس خان کے بعد اسد شفیق اور بابر اعظم کے پاس خود کو منوانے کا موقع ہے ،چیمپئنز ٹرافی میں کامیابی کے بعد ٹیم ایک نئے دور میں داخل ہورہی ہے ہمارے بلے باز وں کی کارکردگی اس وقت بہتر ہورہی ہے جو کہ اچھی بات ہے ،مصباح الحق اور یونس خان کی جگہ ہمیں 2 کھلاڑیوں کی ضرورت ہے ،اس وقت کافی پلانز زیر غور ہیں،عثمان صلاح الدین اور حارث سہیل مصباح اور یونس کی جگہ سنبھالنے کیلئے مضبوط امیدوار ہیں،کھلاڑیوں کو بتا دیا کہ اب فتح کا جشن ختم ہوگیا ہے اب میدان میں آئیں،2019 ورلڈ کپ تک ٹیم کی کوچنگ پر برقرار رہنے کے حوالے سے کچھ نہیں کہہ سکتا،ٹیم درست سمت بڑھ رہی ہے،نوجوان کھلاڑی بہت باصلاحیت ہیں،ٹیم کی کارکردگی ہر ٹورنامنٹ کے بعد بہتر ہورہی ہے ۔