پاکستان مقدم ہے ‘ قانوان سے کوئی بالاتر نہیں‘ آرمی چیف

828
راجگال/ راولپنڈی ( آن لائن )پاک فوج کے سربراہ جنرل قمرجاوید باوجوہ نے کہا ہے کہ پاکستان مقدم ہے ، قانون سے کوئی بالاتر نہیں، ہم ایک پرُامن پاکستان کی جانب بڑھ رہے ہیں جہاں قانون کی عمل داری ہوگی ، ہر شہری ملک کی ترقی و خوشحالی میں اپنا کردار ادا کرے گا، فوج عوام کی توقعات پر پوری اتری ہے ،خیبر ایجنسی کو جلد دہشت گردوں سے پاک کردیا جائے گا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) سے جاری اعلامیے کے مطابق چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے وادی راجگال کا دورہ کیا جہاں انہیںآپریشن خیبر 4 کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔چیف آف آرمی اسٹاف کو بتایا گیا کہ آپریشن سے 90 فیصد علاقے کو کلیئر کرالیا گیا ہے ۔جنرل قمر جاوید باجوہ نے دہشت گردوں کے خلاف مؤثر کارروائی کرنے پرفوجی اہلکاروں سمیت پاک فضائیہ کی پیشہ ورانہ مہارت کی تعریف کی اور کہا کہ اس آپریشن کی تکمیل کے بعد خیبر ایجنسی دہشت گردوں کی عمل داری سے محفوظ ہوگی اور ترقی کا عمل آگے بڑھے گا۔آئی ایس پی آر کے مطابق فوجی افسروں اور جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ اللہ کا شکر ہے کہ پاک فوج دہشت گردی اور انتہاپسندی کے خلاف عوام کے توقعات پر پوری اتری ہے۔ انہوں نے کہا کہ قوم کے مکمل تعاون کے باعث ہم ایک پرُامن پاکستان کی جانب بڑھ رہے ہیں جہاں ریاست کی عمل داری اور قانون کی بالادستی قائم ہوگی اور نہ صرف شہر بلکہ قبائل اور دور دراز علاقے بھی پاکستانی کی ترقی کے لیے اپنا مثبت کردار ادا کریں گے۔قبل ازیں وادی راجگال میں پشاور کے کورکمانڈر لیفٹیننٹ جنرل نذیر احمد بٹ، آئی جی ایف پی خیبرپختونخوا شمالی میجرجنرل شاہین مظہر محمود اور آپریشن خبیر 4 کے کمانڈر نے آرمی چیف کا استقبال کیا۔خیال رہے کہ فاٹا کے سب سے مشکل علاقے راجگال میں 16 جولائی کی صبح پاک فوج نے دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے آپریشن رد الفساد کے تحت آپریشن خیبر 4 کا آغاز کیا تھا۔ واضح رہے آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل آصف غفور نے پریس کانفرنس کے دوران راجگال آپریشن کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا تھا کہ اس آپریشن کا مقصد سرحد پار داعش کو پاکستان میں کارروائی سے روکنا ہے۔پاک فوج نے فاٹا میں فوجی آپریشن کا آغاز 2009 ء میں کیا تھا جس کے تحت پہلے باجوڑ اور پھر مہمند ایجنسی کو دہشت گردوں سے پاک کیا گیا تھا۔