اگر شہری روزگار ہی چاہتے ہیں تو پھر مشرف نے ایسے انتخابات کیوں کرائے جو جعلی تھے اور جن میں عوام کی رائے کو سلب کیا گیا تھا؟ ان انتخابات میں ایک ایک سیٹ کے نتائج پہلے سے طے شدہ تھے پرویز مشرف کہتے ہیں عوام خوشحالی اور ذاتی تحفظ اور سلامتی چاہتے ہیں مشرف یہ تو بتائیں کہ بارہ مئی کا تحفہ کس نے اس ملک کو دیا؟ جس میں ایک ہی دن میں 50لاشیں کراچی کی سڑکوں پر گرائی گئیں، اور پھر پارلیمنٹ کے سامنے مکا لہرایا کہ بتایا کہ یہ میری طاقت کی نشانی ہے، مشرف دور وہی دور تھا جب بھارتی جاسوس کشمیر خان کو آزاد کرکے واہگہ کے راستے بھارت روانہ کیا گیاپرویز مشرف کو یاد ہوگا کہ انہوں نے سب سے پہلے پاکستان کا نعرہ لگایا تھا، صرف اپنی ذات اور اقتدار کو بچانے کی کوشش میں ایک فون کال پر ڈھیر ہوگئے امریکا کو اڈے دیے اور افغانستان کی جنگ کو پاکستان میں منتقل کردیا، چوں کہ وہ کسی کو جواب دہ نہیں تھے، اس لیے من مانے فیصلے کرتے چلے گئے، ان میں زیادہ تر فیصلے ملک کے مفاد میں نہیں، بلکہ اپنے اقتدار کو برقرار رکھنے کے لیے کیے گئے انہوں نے مصلحت آمیز فیصلے کئے کٹھ پتلی وزرائے اعظم بناکر انہوں نے قوم کو دھوکا دینے کی کوشش کی افغان جنگ کی وجہ سے پرویز مشرف دور میں بھی بے تحاشا امریکی امداد اور غیر ملکی فنڈنگ ہوئی، اس میں کتنی کرپشن ہوئی کسی کو کچھ معلوم نہیں، تاہم اس کی وجہ سے معاشی حالات بہتر ہوئے، لیکن قوم نے اس کے بدلے دہشت گردی کی صورت میں جو قیمت چکائی، وہ فائدے سے کہیں زیادہ تھی پرویز مشرف نے مختار کل ہونے کے باوجود کوئی ایسی تبدیلیاں نہ کیں جو گڈ گورننس کے حوالے سے کارآمد ثابت ہو سکتیں، انہوں نے ضلعی حکومتوں کے نظام کا جو تجربہ کیا، وہ بھی کرپشن کی نذر ہوگیا اور عوام کو ریلیف نہ دے سکا، اگر پرویز مشرف واقعی اپنے اس موقف کو سچ ثابت کرنا چاہتے ہیں کہ فوجی آمر ملک کو پٹڑی پر ڈالتے اور سول اسے پٹڑی سے اتاردیتے ہیں تو انہیں ملک میں آکر عوام کے سامنے اپنا یہ موقف رکھنا چاہیے۔ مقدمات سے گھبراکر خود ساختہ جلاوطنی اختیار کرنے والے کو عوام کس طرح اپنا نجات و ہندہ مان سکتے ہیں یا وہ یہ دعویٰ کیسے کرسکتا ہے کہ اس نے ملک کو پٹڑی پر ڈال دیا تھا، جب کہ اس دعوے کی حمایت میں اس کے پاس ایک دلیل بھی موجود نہیں۔