کراچی (رپورٹ : محمد انور)شاہراہ فیصل پر اسٹار گیٹ تا قائد آبادسڑک کی ازسر نو تعمیر کا منصوبہ بلدیہ عظمیٰ اور کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے انجینئرز کی عدم دلچسپی کی وجہ سے نہ صرف تاخیر کا شکار ہوگیا ہے بلکہ اب اس منصوبے پر کام بھی روک دیا گیا ہے ۔یہ منصوبہ شیڈول کے تحت رواں سال جون تک مکمل ہوجانا چاہیے تھا ۔ سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت سندھ این فائیو نامی اس منصوبے کے لیے کل لاگت کے مساوی 41کروڑ روپے بلدیہ کو جاری کرچکی تھی تاکہ مذکورہ سٹرک کی ازسر نو تعمیر وقت پر مکمل ہوسکے ۔ بلدیہ عظمیٰ کے ترجمان علی حسن ساجد نے اس ضمن میں جسارت کو بتایا کہ این فائیو منصوبے کی راہ میں کالا بورڈ ملیر پرکراچی واٹر اینڈسیوریج بورڈ کی خراب سیوریج لائنیں ہیں جنہیں تبدیل کرنا ضروری ہے ۔ ان کا کہناتھا کہ زیر زمین لائنوں میں ایک سے زائد مقامات پر رساؤ ہے ۔ واٹر بورڈ نے اس حوالے سے یقین دلایا تھا کہ جلد ان پائپ لائنوں کو تبدیل کردیا جائے گا۔ان کا کہنا ہے کہ مین سڑک پر سیوریج کا نظام درست نہ ہونے کی وجہ سے سڑک کی تعمیر روک دی گئی ہے۔ترجمان نے کہا کہ میئر وسیم اختر کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے ایم ڈی کی توجہ کئی باران تباہ شدہ گٹر لائنوں کی طرف دلاچکے ہیں تاکہ ان کو جلد سے جلد تبدیل کرایا جاسکے ۔لیکن ایم ڈی واٹر بورڈ کی طرف سے کسی قسم کا ردعمل ظاہر نہیں کیا جاتا اور نہ لائنوں کو درست کرنے کے لیے کام کرایا جاتا ہے۔اس حوالے سے جب جسارت نے واٹر بورڈ کے ایم ڈی ہاشم رضا زیدی سے رابطہ کیا تو انہوں نے نہ صرف خراب سیوریج لائنوں کے بارے میں لاعلمی ظاہر کی بلکہ میئر وسیم اختر کے کسی خط سے بھی انکار کیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’ مجھے نہیں معلوم کہ این فائیو کس سڑک کی تعمیر کا منصوبہ ہے اور اس کی تعمیر میں واٹر بورڈ کیسے رکاوٹ بن رہا ہے ‘‘۔انہیں بتایا گیا کہ میئر کا موقف ہے کہ کئی مرتبہ خطوط کے ذریعے آپ کی توجہ مبذول کرائی گئی تاکہ سیوریج لائن تبدیل کی جاسکے اور یہاں سڑک کی تعمیر کاکام ہوسکے ۔ ایم ڈی نے جواب دیا کہ مجھے نہ تو کوئی خط ملا اور نہ ہی میئر یا کسی اور افسر نے مجھ سے رابطہ کیاہے۔ یادرہے کہ مین شاہراہ فیصل پر کالابورڈ پر تباہ شدہ سیوریج سسٹم کے باعث مستقل ٹریفک جام رہتا ہے کیونکہ گند آب کی وجہ سے اب سٹرک پر گڑھے پڑ چکے ہیں ۔اس صورتحال کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔شہریوں نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے مطالبہ کیا ہے کہ این فائیو منصوبے کی تکمیل میں حائل رکاوٹوں کا نوٹس لے کر اس کی جلد تعمیر کویقینی بنایا جائے۔ یادرہے کہ اس سڑک کی تعمیر جون تک مکمل ہوجانی چاہیے تھی ۔سڑک کی تباہ شدہ حالت کے باعث حادثات رونما ہونا معمول بن چکا ہے۔