پشاور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا مشتاق احمد خان نے شبقدر میں ایک شمولیتی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ قومی خزانہ لوٹنے والوں کو پاکستان میں چھپنے کے لیے کوئی جگہ نہیں ملے گی۔ آئین کے آرٹیکل 63/62 میں ترمیم کرنے کی ہر کوشش کو ناکام بنایا جائے گا۔ چور قانون سے بچنے کے لیے آئین کے آرٹیکل میں ترمیم کرکے چور دروازہ کھولنا چاہتے ہیں۔ کسی سیاسی جماعت کے پاس آج آئین میں آرٹیکل 63/62 پر پورا اترنے کے لیے امیدوار دستیاب نہیں۔ اب امریکا کی غلامی برداشت نہیں، ریمنڈ ڈیوس کی رہائی کے لیے تمام سیاسی جماعتوں نے ساتھ دیا تھا مگر جماعت اسلامی واحد سیاسی جماعت تھی جس نے کھل کر مخالفت کی تھی۔ ریمنڈ ڈیوس کی کتاب میں موجود تحریر نے پاکستانی سیاست کو بدنام کرکے رکھ دیا تھا، پاناما لیکس میں پاکستان کے تمام سیاسی جماعتوں کے لوگ شامل ہیں، جماعت اسلامی پر کوئی الزام نہیں لگایا گیا اور نہ ہی جماعت اسلامی سے وابستہ کوئی رکن اس میں شامل ہے۔ پاکستان میں صادق اور امین حکمران طبقہ لانے کے لیے جماعت اسلامی اپنی سیاسی جدوجہد مزید تیز کررہی ہے اور اس سلسلے میں پاناما لیکس میں شامل تمام سیاسی جماعتوں کے لٹیروں کا احتساب کرنے کے لیے عدلیہ سے رجوع کررہے ہیں۔ صوبائی امیر نے کہا کہ ملکی وسائل کو انتہائی بے دردی سے لوٹا جارہا ہے۔ پاکستان قدرتی وسائل سے مالا مال ہے، پانی کے وسیع ذخائر ہونے کے باوجود توانائی بحران حکمران طبقے کی نااہلی اور بددیانتی کی وجہ سے عوام پر لوڈشیڈنگ کا عذاب مسلط کیا گیا ہے۔ انہوں مزید کہا کہ شبقدر میں گزشتہ روز آنے والے سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کی فوری مدد کے لیے الخدمت کے رضاکاروں نے مثال قائم کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ متاثرہ خاندانوں کے لیے پینے کے صاف پانی، خوراک اور دیگر امدادی اشیا کا سلسلہ جاری رہے گا۔ اس موقع پر 27 ویلیج کونسلوں کے منتخب امرا سے حلف لیا گیا جبکہ کثیر تعداد میں مختلف سیاسی جماعتوں سے مستعفی ہونے والے افراد نے جماعت اسلامی میں شمولیت کا اعلان بھی کیا۔ شمولیتی جلسے سے امیر ضلع چارسدہ محمد ریاض خان، جوائنٹ سیکرٹری قاری شفیع اللہ، امیر جماعت اسلامی شبقدر حاجی بخت محمد، نور حسین، رضوان اللہ احمد زئی اور تجلی نور احمد زئی کے علاوہ دیگر رہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔