احتساب کی گاڑی نواز شریف کے گھر کے سامنے رکنی نہیں چاہیے‘ لیاقت بلوچ

640
لاہور: جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ منصورہ میں مرکزی تربیت گاہ کے شرکا سے خطاب کررہے ہیں

لاہور(نمائندہ جسارت)سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہاہے کہ نوازشریف عدالت عظمیٰ کے فیصلے کے خلاف عوام کو اکسانے کی کوشش نہ کریں ۔ مظلوم بن کر انہیں سیاسی شہید کا رتبہ حاصل نہیں ہوسکتا ۔ 5 ججوں پر مشتمل بینچ نے متفقہ طور پر انہیں نااہل قرار دیاہے ۔ مسکین اور بھولے بن کر لوگوں کو بے وقوف نہیں بنایا جاسکتا ۔ نوازشریف عدالت عظمیٰ کے فیصلے کوتسلیم کرکے امن سے بیٹھ جاتے تو مزید شرمندگی اور خجالت سے بچ جاتے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں 5 روزہ تربیت گاہ کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ تربیت گاہ سے نائب امیر جماعت اسلامی میاں محمد اسلم نے بھی خطاب کیا ۔ اس موقع پر سید لطیف الرحمن شاہ بھی موجود تھے ۔لیاقت بلوچ نے کہاکہ نوازشریف خود کو بلاشرکت غیرے پاکستان کا شہنشاہ سمجھتے تھے اور جمہوریت کے نام پر ملک پر بدترین خاندانی آمریت مسلط تھی ۔ سابق وزیراعظم اور ان کے حواریوں نے کرپشن کو انڈسٹری کی شکل دی اور آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک سے اربوں ڈالر کا قرض لے کر قوم کو ان کی غلامی کی ہتھکڑیاں پہنائیں ۔ انہوں نے کہاکہ کشکول توڑنے کے دعوے داروں نے کشکول اٹھا کر پوری دنیا میں پاکستان کی عزت و توقیر کو نیلا م کیا ۔ نوازشریف نے اپنے دور اقتدار میں معیشت کو اپنے پاؤں پر کھڑا ہونے کا موقع نہیں دیا اور بجٹ سازی اور معاشی پالیسیاں آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن پر بنتی رہیں ۔ انہوں نے کہاکہ حکمران جب پھنستے ہیں تو انہیں خدا یا د آتاہے اور جب تخت اقتدار پر ہوتے ہیں تو امریکا کے اشاروں پر ناچتے ہیں ۔ سابق وزیراعظم اپنے دور اقتدار میں سودی معیشت کے لیے کمر بستہ رہے ۔ انہوں نے کہاکہ نوازشریف کو عاشق رسول ؐ ممتاز قادری کو پھانسی دینے کی سزا ملی ہے ۔ یہ گستاخان رسول ؐ کی حفاظت اور عاشقان رسول ؐ کو پھانسیاں دیتے ہیں ۔ انہوں نے نریندر مودی کی دوستی کو ہمیشہ کشمیریوں پر فوقیت دی ۔لیاقت بلوچ نے کہاکہ غربت ، جہالت ، بدامنی اور لوڈشیڈنگ کے اندھیرے حکمرانوں کے تحفے ہیں ۔ انہو ں نے کہاکہ جماعت اسلامی کی احتساب سب کا تحریک جاری رہے گی ۔ احتساب کی گاڑی نوازشریف کے گھر کے سامنے کھڑی نہیں ہونی چاہیے ۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ سابق حکومتوں کا بھی مکمل حساب کتاب کیا جائے اور جس جس نے قومی خزانہ لوٹا ہے اس سے پائی پائی وصول کی جائے ۔ انہوں نے کہاکہ آئندہ انتخابات سے قبل انتخابی اصلاحات کو نافذ کرانے اور دینی قیادت کو متحد کرنے کے لیے ہماری کوششیں جار ی رہیں گی ۔