سیکولر اور لادین طبقہ خواتین کے حقوق کے حوالے سے تنگ نظری کا شکار ہے‘ مشتاق خان

192
سوات: امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا مشتاق احمد خان خواتین کی ایک روزہ تربیتی ورکشاپ سے خطاب کررہے ہیں 

پشاور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ اسلام نے خواتین کو سب سے زیادہ حقوق دیے ہیں۔ مغربی معاشرہ خواتین کو حقوق دینے کے بجائے ان سے حقوق چھین رہا ہے۔ خواتین کے حقوق کے حوالے سے اسلام نہیں سیکولر اور لا دین لابی تنگ نظری کا شکار ہے۔ جماعت اسلامی نے خواتین کو حقوق دلانے کے لیے مہم اور جدوجہد کا آغاز کیا ہے۔ مہم میں دس لاکھ خواتین کو جماعت اسلامی کا ممبر بنائیں گے۔ نومبر میں خیبر پختونخوا کی تاریخ کا سب سے بڑا خواتین کنونشن منعقد کریں گے۔ ہماری حکومت آئی تو خواتین کو ان کے تمام حقوق دلائیں گے۔ نااہل وزیر اعظم کے قافلے میں معصوم بچے کی ہلاکت افسوسناک واقعہ ہے۔ ہم اس کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ ملک کو لوٹنے والوں نے جاتے جاتے ایک اور گھر کا چراغ گل کردیا۔ ہم ہر کرپٹ کا احتساب چاہتے ہیں، جب تک کرپشن میں ملوث ہر فرد کا احتساب نہیں ہوتا ملک ترقی نہیں کرسکتا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے المرکز الاسلامی سنگوٹہ سوات میں جماعت اسلامی حلقہ خواتین ملاکنڈ ڈویژن کی ذمے داران کی ایک روزہ ٹریننگ ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ورکشاپ میں جماعت اسلامی دیر پائین کے امیر مولانا اسد اللہ، ضلع سوات کے امیر محمد امین، ضلع ملاکنڈ کے امیر مولانا جمال الدین سمیت جماعت اسلامی شانگلہ، چترال، باجوڑ ایجنسی اور ملاکنڈ ڈویژن کے دیگر اضلاع کے ذمے داران شریک تھے۔ تربیتی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے صوبائی امیر مشتاق احمد خان نے کہا کہ وراثت میں حصہ، ملازمت کے اوقات کار میں کمی اور اپنے علاقے میں ملازمت اور ووٹ کا استعمال خواتین کے بنیادی حقوق ہیں۔ جماعت اسلامی غیرت کے نام پر خواتین کے قتل، خواتین کو سورہ اور اس جیسی دیگر رسوم کی بھینٹ چڑھانے اور تشہیر کے لیے خواتین کے استعمال کی شدید مذمت کرتی ہے۔ یہ ریاست کی ذمے داری ہے کہ وہ خواتین کو ان کے بنیادی حقوق دے اور ان پر ہونے والے مظالم پر ایکشن لے۔ جماعت اسلامی نے مظالم کا شکار خواتین کو قانونی معاونت فراہم کرنے کے لیے افتخار خان چمکنی اور خان افضل خان ایڈووکیٹ پر مشتمل لیگل ٹیم تشکیل دی ہے۔ جماعت اسلامی کی لیگل ٹیم مظلوم خواتین کو مفت قانونی معاونت فراہم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم عدالت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ نواز شریف کو نااہل قرار دینے کے بعد اب ان سے لوٹی گئی رقم برآمد کرنے کی ضرورت ہے۔ احتساب کا عمل صرف نواز شریف تک محدود رکھنا بھی مسئلے کا حل نہیں، احتساب کے عمل کا دائرہ کار نواز شریف کے بعد تمام کرپٹ افراد تک بڑھایا جائے۔