نواز شریف نے عالمی عدالت میں جانے کا عندیہ دے دیا

411

مرید کے،لاہور،اسلام آ باد(آن لائن+ مانیٹرنگ ڈ یسک)سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ عدالت عظمیٰ کی جانب سے منتخب وزیر اعظم کی نا اہلی کے معاملے کو اگر عالمی عدالت میں لے جاؤں تو وہ ایک منٹ میں اس فیصلے کو ختم کردے گی ۔ نجی ٹی وی کے مطابق نواز شریف نے گوجرانوالہ سے لاہور روانگی سے قبل مشاورتی اجلاس کی صدارت کی، جس میں غلام دستگیر ،عابد شیر علی ،خرم دستگیر، ماروی میمن ،رانا ثنا اللہ اور انجینئر امیر مقام شامل تھے۔ اجلاس میں نواز شریف نے کہا کہ میری نا اہلی کا فیصلہ پہلے ہی ہو چکا تھا،ہم عدالت عظمیٰ میں کچھ بھی کر لیتے یہ ہی فیصلہ ہونا تھا ،اگرعدالت عظمیٰ کے اس فیصلے کو عالمی عدالت میں لے جاؤں توعالمی عدالت ایک منٹ میں اس فیصلے کو ختم کر دے گی۔ انہوں نے کہا کہ بیٹے سے پیسے نہیں لیے تو یہ فیصلہ کیا گیا ،اگر بیٹے سے پیسے لے بھی لیتا تو فیصلہ یہ ہی ہونا تھا کیونکہ فیصلہ پہلے ہی ہو چکا تھا ۔علاوہ ازیں سابق وزیر اعظم میاں محمدنوازشریف نے اسلام آباد سے بذریعہ جی ٹی روڈ لاہور شروع ہونے والی ریلی کے چوتھے روز داتا دربار پر اپنے اختتامی خطا ب میں کہا ہے کہملک کی تقدیر کو بدلنا ہے تو نظام بدلنا ہوگا،اس نظام کو وائرس لاحق ہوگیا ہے،ملک کی تقدیر بدلنے کے لیے ہمیں اس آئین اور نظام کو بدلنا ہوگا،ہمیں نئے قانون لانے ہوں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ میں ڈرتا نہیں اورجب تک ملک کی تقدیر نہیں بدل جاتی، میں اب گھر نہیں بیٹھوں گا،لوگوں کا جذبہ انقلاب کا پیش خیمہ ہے،انقلاب نہ آیا تو غریب ہمیشہ غریب رہے گا،بے روز گار،بے روز گار ہی رہیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ آپ ووٹ دیتے ہیں، چند لوگ وزیراعظم کو گھر بھیج دیتے ہیں،کیا 70برس میں سارے کے سارے وزرائے اعظم غلط تھے،کیا پاکستان کے ساتھ کھیل تماشا کرنے والوں کا احتساب نہیں ہونا چاہیے،آپ کو جرات کے ساتھ اسٹینڈ لینا ہوگا،اللہ نہ کرے کہ پاکستان کو پھر کوئی حادثہ پیش آجائے،کیا 2013ء اور 2017ء میں کوئی فرق ہے؟کیا نواز شریف کو شاباش ملنی چاہیے تھی یا سزا ملنی چاہیے تھی؟۔انہوں نے کہا کہ 20 کروڑ عوام کی کوئی عزت ہے یا نہیں،نواز شریف کو اپنی جان کی بھی پروا نہیں، 4برس میں تماشے نہ ہوتے تو پاکستان کتنا آگے جاچکا ہوتا،آپ کو نواز شریف کا ساتھ دینا ہوگا، میں انصاف کے لیے نکلا ہوں،اقتدار کے لیے نہیں، عوام کی حکمرانی کے لیے نکلا ہوں،نظام نہیں بدلا تو دنیا میں پاکستان کا مذاق بنا رہے گا،دادا کامقدمہ پوتا بھگت رہا ہے،30،30 برس سے مقدمے لٹکے ہوئے ہیں،کیا فیصلے ہوتے ہیں؟نہ سماجی انصاف ہے نہ معاشی انصاف ہے۔اس موقع پر انہوں نے 14اگست کو اپنا آئندہ کا لائحہ عمل دینے کا اعلان کیا۔انہوں نے اس موقع پر ہفتے کی شب کوئٹہ میں ہونے والے دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی جس میں فوجی جوانوں اورشہریوں کی شہادت ہوئی ہے۔ قبل ازیں سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے جی ٹی روڈ پر ریلی کے مریدکے میں رکنے پرعوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چند لوگ ملک کے مالک نہیں ہوسکتے،پاکستان کے اصلی مالک 20 کروڑ عوام ہیں‘پاکستانی عوام کو اس سلسلے کو روکنا ہوگا، یہ گھناؤنا کھیل صرف پاکستان میں کھیلا جارہا ہے ،پاکستان کے علاوہ کوئی اور ملک اور خطہ نہیں جہاں یہ تماشا ہو،پاکستان کی دنیا میں توقیراورعزت پر آنچ آرہی ہے‘ کوئی کرپشن نوازشریف کیخلاف نہیں ہے ٗ کوئی کمیشن نہیں ہے ٗ کوئی ہیرا پھیری نہیں ہے ٗکسی سرکاری فنڈ میں خورد برد نہیں ہوئی ہے‘ ہاں نوازشریف نے کوئی کرپشن کی ہوتی تو نوازشریف کو آپ کان سے پکڑ کر نکال دیتے۔