بھارتی یوم آزادی پر کشمیریوں کی ہڑتال‘ دنیا بھر میں یوم سیاہ‘ احتجاجی ریلیاں اور مظاہرے

534
لاہور: کشمیر یوتھ فورم کے تحت بھارتی یوم آزادی پر احتجاج کے دوران بھارتی پرچم نذرآتش کیے جارہے ہیں
سری نگر: بھارتی یوم آزادی پر کشمیر میں یوم سوگ اور ہڑتال رہی‘ جبکہ قابض فوج نے بخشی اسٹیڈیم جانے والے راستوں کو سیل کیا ہوا ہے
سری نگر: بھارتی یوم آزادی پر کشمیر میں یوم سوگ اور ہڑتال رہی‘ جبکہ قابض فوج نے بخشی اسٹیڈیم جانے والے راستوں کو سیل کیا ہوا ہے

سری نگر/مظفر آباد/اسلام آباد/پیرس/نئی دہلی (خبر ایجنسیاں+مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت کے یوم آزاد ی پر مقبوضہ وادی میں کشمیریوں کی ہڑتال ، آزاد کشمیر سمیت دنیا بھر میں یوم سیاہ منایا گیا ،احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں، پاکستان نے حق خود ارادیت کے حصول تک کشمیریوں کی سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ جبکہ نریندری مودی نے کہا کہ کشمیر میں امن قائم کرنے سے ہی مسئلے کا حل ممکن ہے اور ساتھ ہی یہ بھی انکشاف کیا کہ دنیا کے کئی ممالک بھارت کو انٹیلی جنس مدد دے رہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق حریت کانفرنس کی اپیل پر مقبوضہ وادی میں کشمیریوں نے مکمل ہڑتال کی اور تمام کاروباری مراکز بند رہے جبکہ قابض فورسز نے احتجاجی مظاہرے روکنے کے لیے بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کرتے ہوئے درجنوں افراد کی پکڑ دھکڑ کی، متعدد علاقے محاصرے میں لے لیے اور جگہ جگہ چھاپے مارے گئے۔کٹھ پتلی انتظامیہ نے وادی بھر میں کرفیو اور دیگر پابندیاں عائد کردیں، بالخصوص دارالحکومت سری نگر میں سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے۔ کٹھ پتلی انتظامیہ نے سیکورٹی کے نام پر پورے سری نگر کو سیل کردیا۔ حریت رہنما یاسین ملک کو سری نگرسے حراست میں لے کرپولیس اسٹیشن میں بند کر دیا، یاسین ملک شہید ہونے والے حریت کمانڈر محمد یاسین ایتوکی نمازجنازہ میں شرکت کے لیے نو گام جا رہے تھے کہ انہیں گرفتار کر لیا گیا۔ لوگوں کو رابطے اور احتجاج سے روکنے کے لیے انٹرنیٹ اور فون سروس بھی معطل کردی گئی۔تمام پابندیوں کے باوجود کشمیریوں نے مختلف علاقوں میں سیاہ پرچم لہرائے اور بھارتی قبضے کے خلاف زبردست نعرے لگائے۔ مظاہرین نے اپنی تصاویر کو کسی نہ کسی طرح سوشل میڈیا پر پوسٹ کردیا۔علاوہ ازیں بھارتی فوج کے ساتھ جھڑپ میں شہید ہونے والے حزب المجاہدین کے آپریشنل کمانڈر محمد یاسین ایتو المعروف محمود غزنوی کی نمازجنازہ میں ایک لاکھ کے قریب افراد نے شرکت کی۔ اس موقع پر آزادی اور پاکستان کے حق میں جبکہ بھارت کیخلاف زبردست نعرے بازی کی گئی۔سری نگر کے بخشی اسٹیڈیم میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا کہ کشمیر کی خصوصیت کے ساتھ چھیڑ خانی برداشت نہیں کریں گے۔ یقین ہے کہ کشمیر کو حاصل خصوصی اختیارات والے قانون کے خلاف دائر کی گئی درخواست کو عدالت عظمیٰ خارج کردے گی۔واضح رہے گزشتہ روز مقبوضہ کشمیرکے کئی اضلاع میں ہزاروں افراد نے پاکستان کا یوم آزادی بڑے جوش وخروش سے منایا، لوگوں نے اپنی جان پرکھیل کر جگہ جگہ سبز ہلالی پرچم لہرائے۔ آزادی کے متوالے ہاتھوں میں پاکستانی پرچم تھامے سڑکوں پر نکل آئے اور پاکستان و آزادی کے حق میں جبکہ بھارت کیخلاف زوردار نعرے لگائے، مختلف تقریبات میں پاکستان کا قومی ترانہ پڑھاگیا جبکہ پاکستان کی سلامتی و بقا اور مقبوضہ کشمیرکی آزادی کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں۔دوسری جانب سرحد کے اِس پار آزاد کشمیر بھر میں بھارت کے یوم آزاد ی کو یوم سیاہ کے طور پر منایاگیا ، مظفر آباد سمیت ریاست کے چھوٹے بڑے شہروں میں احتجاجی ریلیاں اور سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس میں طلبہ و طالبات سمیت ہر شعبے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی ۔ انہوں نے عالمی برداری سے اپیل کہ وہ مقبوضہ علاقے میں ظلم وتشدد ، قتل عام ، گرفتاریاں اور دیگر مظالم بند کرانے کے لیے بھارت پر دباؤ بڑھائے۔انہوں نے واضح کیاکہ کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق مسئلہ کشمیر حل کیے بغیر خطے میں دیر پا امن قائم نہیں ہو سکتا اور کشمیری عوام اپنے حق خودارادیت کے حصول تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔مظفر آباد میں یوم سیاہ کی تقریب میں متفقہ طور پر قراردادیں منظور کی گئیں جس میں کہا گیا کہ کشمیر میں جاری ظلم و ستم بند کرانے اور نافذ کالے قوانین کا فوری خاتمہ کیا جائے تاکہ وہاں کے کشمیری مرضی اور آزادی سے اپنی زندگیاں گزار سکیں اور مستقبل کا بہتر فیصلہ کرسکیں۔ وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر نے احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ساری کشمیری قیادت کو لے کر وزارت خارجہ میں جاؤں گا اور پاکستان کے ذریعے معاملہ سلامتی کونسل میں اٹھوائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ تحریک آزادی کشمیر پر تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں سمیت حریت کانفرنس سے مشاورت کر کے جلد آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے ، بھارت کی جانب سے کشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق آئینی دفعات 370اور 35-Aکو ختم کرنے کی سازشوں کو ناکام بنائیں گے۔اسلام آباد میں کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد کشمیر شاخ کے زیر اہتمام اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیاگیا۔ شرکا نے بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیرمیں بڑھتی ہوئی ریاستی دہشت گردی ،ظلم و تشدداور نہتے کشمیریوں کے قتل عام پر شدید تشویش ظاہر کرتے ہوئے بھارتی حکومت کو خبردار کیاگیا کہ وہ ان ہتھکنڈوں سے باز رہے ۔ انہوں نے واضح کیاکہ بھارت طاقت کے وحشیانہ استعمال سے کشمیریوں کے جذبہ حریت کو کمزور نہیں کر سکتا۔ مظاہرے میں شامل حریت قائدین نے کہاکہ مسئلہ کشمیر جموں وکشمیر کے ڈیڑھ کروڑ عوام کی زندگی و موت اور حق خوداردیت کا مسئلہ ہے جسے بھارت اور پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کی صورت میں تسلیم کر رکھا ہے۔ اسلام آبادمیں5ہزار سیاہ غبارے بھی فضا میں چھوڑے گئے، غباروں پر مقبوضہ کشمیر کو آزادکروتحریر تھا۔علاوہ ازیں کینیڈا، برطانیہ ، ناروے اورجرمنی سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں مقیم کشمیریوں نے بھی یوم سیاہ منایا۔ مظاہرین نے بھارتی سفارت خانوں اور قونصل خانوں کے باہر احتجاجی مظاہرے کیے اور اقوام متحدہ و عالمی برادری سے کشمیر میں بھارتی مظالم پر اپنی مجرمانہ خاموشی ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔فرانس میں کشمیری کمیونٹی نے ایفل ٹاورکے سامنے بھارت کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کیااور کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت دینے اور بھارت سے مقبوضہ وادی میں بھارتی فوج کی جانب سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔مزید برآں دفتر خارجہ کے ترجمان نے 70ویں یوم آزادی کے تاریخی موقع پر حق خودارادیت کے حصول کی منصفانہ جدوجہد میں کشمیریوں کی غیرمتزلزل حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان حق خو اردایت کے حصول کے لیے کشمیریوں کی سیاسی ،سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔پاکستان مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ہاتھوں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو تمام عالمی فورمز پر اجاگر کرتا رہے گا۔انہوں نے نہتے اور بے گناہ کشمیریوں کو بے رحمی سے شہید کیے جانے کی سخت مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی جاری خونریزی ، غیرقانونی حراست اور کشمیری رہنماؤں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنا اقوام متحدہ کے منشور ، عالمی کنونشنز اور زندگی کے حق کی خلاف ورزی ہے۔ادھر نریندر مودی نے اعتراف کیا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا حل گالی اور گولی سے نہیں گلے لگانے سے حل ہوگا، ہمیں کشمیر کے معاملے پر ملکر کام کرنا ہوگا ۔ بھارتی یوم آزادی پر دہلی کے لال قلعہ میں قوم سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے یہ انکشاف بھی کیا کہ بھارت کو کئی ممالک کی جانب سے انٹیلی جنس مدد حاصل ہے اور ہم ان کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کرلڑ رہے ہیں۔ نریندر مودی نے پاکستان کا نام لیے بغیر کہا کہ جب سرجیکل اسٹرائیکس ہوئیں تو دنیا نے ہماری طاقت کو تسلیم کیا۔ بھارتی وزیراعظم نے کشمیری حریت پسندوں کو مذاکرات اور قومی دھارے میں شامل ہونے کی دعوت بھی دی۔انہوں نے کہا کہ کشمیر میں جوکچھ بھی ہوتا ہے اس میں بیان بازی بھی بہت ہوتی ہے لہٰذا کشمیر میں امن قائم کرنے سے ہی مسئلے کا حل ممکن ہے۔بھارتی وزیراعظم نے ملک میں اقلیتوں کے خلاف تشدد کے واقعات میں اضافے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ عقیدے کے نام پر تشدد کو بھارت میں قبول نہیں کیا جائے گا۔