کوئٹہ(نمائندہ جسارت)وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثنا ء اللہ خان زہری نے کہاہے کہ دہشت گردی ایک عالمی مسئلہ ہے سیاسی وعسکری قیادت ملک اورصوبے سے دہشت گردی کے خاتمے کیلیے ٹھوس بنیادوں پر اقدامات کررہی ہے جس کے مثبت نتائج برآمد ہورہے ہیں۔ ترقیاتی اہداف کے حصول کیلیے امن کے قیام کو یقینی بنایا جائے گا،بلوچستان میں مختلف شعبوں میں ترقی اورسرمایہ کاری کے بے پناہ امکانات موجود ہیں، حکومت ان مواقعوں سے بھرپورفائدہ اٹھاناچاہتی ہے۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے منیجنگ ڈائریکٹر فوجی فاؤنڈیشن لیفٹیننٹ جنرل (ر) احسن محبوب سے بات چیت کرتے ہوئے کیا جنہوں نے بدھ کے روز یہاں اُن سے ملاقات کی ۔سیکرٹری فوجی فاؤنڈیشن بریگیڈئر (ر) محمود،سیکرٹری معدنیات اورسیکرٹری صنعت بھی اس موقع پر موجودتھے ،ایم ڈی فوجی فاؤنڈیشن نے وزیراعلیٰ کوآگاہ کیا کہ اُن کا ادارہ بلوچستان میں سیمنٹ فیکٹری کے قیام میں دلچسپی رکھتاہے اور4500میٹرک ٹن روزانہ کی پیداواری استعداد کی سیمنٹ فیکٹری کے قیام کی فزیبلیٹی رپورٹ تیار کی گئی ہے ۔فیکٹری کے قیام کیلیے لورالائی ،بوستان اورخضدار کے مقامات زیرغور ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ بلوچستان میں سیمنٹ فیکٹری کے قیام کی بہت زیادہ گنجائش موجود ہے جو مقامی مارکیٹ کے ساتھ ساتھ ہمسایہ ممالک کی سیمنٹ کی ضروریات بھی پوراکرسکے گی۔جبکہ مقامی لوگوں کو روزگار کے مواقعوں کی فراہمی اورمقامی خام مال کی کھپت بھی ممکن ہوگی اورصوبے میں صنعتی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا۔وزیراعلیٰ نے مجوزہ سیمنٹ فیکٹری کے قیام کے منصوبے پر مسرت کا اظہارکرتے ہوئے یقین دلایا کہ صوبائی حکومت منصوبے کے قیام کیلیے بھرپورتعاون کرے گی ،وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبائی حکومت صوبے میں سرمایہ کاری اورصنعت کاری کے فروغ کیلیے ٹھوس بنیادوں پر اقدامات کررہی ہے سرمایہ کاروں اورصنعت کاروں کو ترغیبات اورسہولیات کی فراہمی کیلیے بورڈآف انوسٹمنٹ کا قیام عمل میں لایاگیاہے۔ انہوں نے کہاکہ اس وقت صوبائی حکومت لوگوں کو روزگار فراہم کرنے کا سب سے بڑاذریعہ ہے تاہم نجی شعبہ کے پھلنے پھولنے سے روزگار کے مواقعوں میں اضافہ ہوگا اوراس ضمن میں لوگوں کا صوبائی حکومت پرانحصارکم سے کم ہوگا ۔ملاقات میں اس بات پر بھی اتفاق کیاگیا کہ اپنے قدرتی وسائل کے باعث بلوچستان اہم صوبہ ہے اورسی پیک سے بلوچستان کی اہمیت دوچند ہوگئی ہے۔ بلوچستان کے وسائل کوصحیح معنوں میں بروئے کارلاکر ملک کو معاشی طورپرمستحکم کیاجاسکتاہے ۔