حکومت اور اسپورٹس بورڈ نے اسکواش کو نظرانداز کررکھا ہے‘ جہانگیر خان

415
اسلام آباد(جسارت نیوز)اسکواش کے سابق عالمی چیمپئن جہانگیر خان نے کہا ہے کہ اسکواش نے پاکستان کو کھیلوں کی دنیا میں جو رتبہ دلوایا اس کے بدلے میں اسے کچھ نہیں ملا۔ اپنے ایک انٹرویو میں جہانگیر خان نے کہا کہ پاکستان میں اسکواش پر کبھی بھی سنجیدگی سے توجہ نہیں دی گئی چاہے وہ حکومت کی طرف سے ہو، منتظمین کی جانب سے ہو یا فیڈریشن کی طرف سے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان بننے کے صرف 4 سال بعد ہی ہم اس کھیل میں عالمی چیمپیئن بن گئے تھے جبکہ دوسرے ممالک کو اس مقام تک پہنچنے میں طویل عرصہ لگا لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ پاکستان نے اسکواش کی دنیا میں بلند مقام حاصل تو کر لیا لیکن اسے مزید استحکام دینے پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔6 بار ورلڈ چیمپئن بننے والے جہانگیرخان کا کہنا ہے کہ ان سمیت جتنے بھی عالمی چیمپیئن بنے وہ اپنی مدد آپ کے تحت بنے البتہ بعد میں انھیں بحریہ، فضائیہ اور پی آئی اے کی طرف سے مدد ضرور ملی لیکن اکیڈمیوں کے ذریعے تربیت کا منظم پروگرام نہ پہلے تھا نہ آج موجود ہے۔جہانگیر خان پاکستان اسکواش فیڈریشن کو پاکستان ایئرفورس سے لے کر کسی دوسرے ادارے کو دینے کے حق میں نہیں ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ اگر فیڈریشن ایئرفورس سے لے لی جاتی ہے تو پھر حکومت کو اس کھیل کے لیے بہت کچھ کرنا ہوگا۔پاکستان اسپورٹس بورڈ اور حکومت سے جو مدد اس وقت مل رہی ہے وہ نہ ہونے کے برابر ہے۔ اگر کوئی یہ سوچتا ہے کہ10‘20 لاکھ روپے سے فیڈریشن چلائی جا سکتی ہے تو یہ ناممکن ہے۔جہانگیر خان کا کہنا ہے کہ سابق عالمی چیمپیئن کھلاڑیوں کی خدمات حاصل کرنا اور ان کے تجربے سے فائدہ اٹھانا حکومت اور اسکواش فیڈریشن کی ذمہ داری ہے۔کوئی بھی ورلڈ چیمپئن اپنی فائل لے کرِ خود نہیں گھومے گا اور کہے گا کہ اس سے کام لے لیں۔ آج انگلینڈ، آسٹریلیا، فرانس اور مصر میں سابق ورلڈ چیمپیئنز کوچنگ اور ٹریننگ سے وابستہ ہیں تو انھیں یہ ذمہ داری ان کی حکومت اور فیڈریشن نے سونپ رکھی ہے اور وہ بڑی تعداد میں جونیئر کھلاڑی تیار کررہے ہیں۔جہانگیر خان کا یہ بھی کہنا تھا کہ آج پاکستان میں نوجوان کھلاڑیوں میں وہ جذبہ نہیں ہے جو بڑا کھلاڑی بننے کے لیے درکار ہوتا ہے۔ان کے پاس واضح سوچ نہیں ہے۔ وہ جس مقام پر ہیں اسی پر خوش ہیں، اسی پر سمجھوتہ کیے بیٹھے ہیں۔ا سکواش میں شارٹ کٹ نہیں ہے ۔ یہ راتوں رات کامیابی حاصل کرنے والا کھیل نہیں ہے۔تاہم جہانگیر خان نے یہ بھی کہا کہ وہ پاکستان میں اسکواش کے مستقبل سے مایوس نہیں ہیں۔ملک میں باصلاحیت کھلاڑی موجود ہیں ان میں صرف محنت کی کمی ہے اگر وہ آج سے سخت محنت شروع کریں تو اگلے 5‘10 سال میں کوئی بھی کھلاڑی ورلڈ چیمپیئن بن سکتا ہے لیکن آج وہ جس طرح مطمئن ہو کر کھیل رہے ہیں اسے دیکھتے ہوئے ان کے لیے بلند مقام تک پہنچنا ممکن نہیں۔