بارسلونا(مانیٹرنگ ڈیسک)اسپین کے شہر بارسلونا میں ڈرائیور نے وین راہگیروں پر چڑھا دی جس کے نتیجے میں 13 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔ ہنگامی فورسز نے عام شہریوں کو اس علاقے سے دور رہنے کا کہا ہے۔ جائے وقوع سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق لوگوں نے قریبی دکانوں اور کیفے میں حفاظتی طور پر پناہ لی ۔ ایمرجنسی سروسز نے مقامی میٹرو اور ٹرین اسٹیشنوں کو بند کرنے کی درخواست کی ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسپین کے شہر بارسلونا کے علاقے رمبلاس میں ایک شخص نے تیز رفتار وین لا بقیریا مارکیٹ میں راہگیروں پر چڑھا دی جس کے نتیجے میں کم ازکم 13 افراد ہلاک اور 20 زخمی ہوگئے۔ زخمیوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔زخمیوں کو مقامی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جبکہ اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔واقعے کے فوری بعد پولیس نے جائے وقوع کا محاصرہ کر لیا اور شہریوں کو کچلنے والے ملزم کی تلاش شروع کردی جب کہ مقامی میڈیا کے مطابق واقعہ دہشت گردی کا شاخسانہ ہے۔ اس قسم کی اطلاعات بھی ہیں کہ جائے حادثہ کے قریب ہی 2 افراد نے ایک ریسٹورنٹ میں متعدد افراد کو اسلحے کے زور پر یرغمال بنا لیا ہے جن کی بازیابی کے لیے آپریشن رات گئے تک جاری رہا۔ دوسری جانب اسپین کے وزیر اعظم ماریانو راخوئے نے کہا ہے کہ وہ سٹی سینٹر میں ایک وین کے درجنوں افراد کو کچلنے کے واقعے کے بعد سے متعلقہ حکام سے مسلسل رابطے میں ہیں۔جرمن نیوز ایجنسی ڈی پی اے سے گفتگو کرتے ہوئے مقامی پولیس کے ایک اہلکار نے کہا ہے کہ حملے کی وجوہات ابھی تک نامعلوم ہیں لیکن دہشت گردی کے حوالے سے تحقیقات کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق حملہ آوروں کی شناخت اور ان کے مقاصد کے بارے میں فی الحال کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ اس حوالے سے تحقیقات مکمل ہونے کے بعد ہی معلومات سامنے آئیں گی۔