لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک ) سابق نااہل وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ اداروں کے مابین تصادم روکناصرف میری ذمے داری نہیں ہے۔ان کے بقول اداروں کے درمیان ٹکراؤ کی کیفیت پیدا ہونی چاہیے نہ میں اس کے حق میں ہوں۔بی بی سی کوانٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ تاثر درست نہیں کہ تمام فوجی سربراہان کے ساتھ میری مخالفت رہی ہے،اگر کوئی قانون کی حکمرانی یا آئین پر یقین نہیں رکھتا تو میں اس سے اتفاق نہیں کرتا۔نواز شریف کا کہنا تھا کہ اس ملک کو چلانے والوں نے جو اس ملک کے ساتھ کیا خاص طور پر آمریت نے، وہ پاکستان کی تباہی کا ایک نسخہ تھا۔انہوں نے کہا کہ اب ہم نے اس مرض کی تشخیص کر لی ہے کہ جس کی وجہ سے اس ملک میں تمام مشکلیں اور مصیبتیں جھیلنی پڑی ہیں،اس کے لیے ملک کی سمت کا تعین کرنا ضروری ہے اور یہ تبھی ممکن ہوگا جب ہم ووٹ کے تقدس کا احترام کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ اب وہ ووٹ کے تقدس کی بحالی کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔نواز شریف کا کہنا تھا کہ عمران خان کی باتوں کا جواب نہ دینا ہی اچھا ہے، آصف زرداری سے کچھ نہیں مانگا اور نہ کچھ مانگنے کا ارادہ ہے۔نااہل وزیراعظم کے مطابق گرینڈ ڈائیلاگ وقت کی ضرورت ہے،کچھ دوستوں سے کہا ہے کہ وہ رضا ربانی سے پوچھیں کہ ان کے ذہن میں اس کا کیا خاکہ ہے۔نواز شریف کا کہنا تھا کہ ہم نے میثاق جمہوریت پر دستخط کیے تھے اور اس کی ایک خلاف ورزی ہوئی تھی جو این آر او سائن ہوا تھا، مشرف اور کچھ فریقوں کے درمیان وہ نہیں ہونا چاہیے تھا۔