لسانیت ملک کیلیے خطرہ تو سرحد کا نام کے پی کے کیوں رکھا گیا؟آفاق احمد

472
مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین آفاق احمد گلشن اقبال میں منعقدہ استقبالیہ سے خطاب کر رہے ہیں

کراچی (اسٹاف رپورٹر) مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین آفاق احمد نے کہا ہے کہ اگر لسانیت ملک کیلیے خطرہ ہے تو سرحد کا نام کے پی کے کیوں رکھا گیا،تمام قومیں اپنا کلچر ڈے منا سکتی ہیں لیکن مہاجر اپنی شناخت سے بھی محروم ہے،میری پالیسی کسی قوم کے خلاف نہیں ہے،آج ہم پر دباؤ ہے کہ اپنی شناخت کو چھوڑ دیں۔ہم سے حب الوطنی کا سرٹیفکیٹ نہ مانگا جائے ،بتایا جائے پہلے پنجابی ، سندھی پاکستانی ہیں یا ہم ہیں۔ان خیالات کااظہار انہوں نے گلشن اقبال میں استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔



آفاق احمد نے کہا کہ جب پاکستان بنا تو بانیان پاکستان پہلے پاکستانی بن کر آئے تھے،آج بھی بنگلہ دیش کے اندر 66 کیمپوں میں پاکستان کاجھنڈا لگا ہوا ہے،ان محصورین پاکستان نے آج بھی بنگلا دیشی شہریت قبول نہیں کی۔ یہاں کوئی بھارتی نہیں ہم سب پاکستانی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس شہر میں غیر یقینی صورتحال تھی ، شہر مقتل بنا ہوا تھا،کبھی کسی نے آکر اس شہر میں مرنے والے خاندانوں کی داد رسی نہیں کی ،کبھی قتل وغارت گری کرنے والوں کو نہیں پکڑاگیا۔ماڈل ٹاؤن کا واقعہ ہوتا ہے تو پورا پاکستان سوگ میں ہر سیاسی جماعت سوگ میں تھی لیکن کراچی میں سو افراد ایک دن میں قتل ہوئے لیکن دوسرے صوبے جشن مناتے رہے۔انہوں نے کہا کہ آج ہمارے کارکنان دباؤ اور مشکل حالات سے گزر رہے ہیں۔آفاق احمد نے کہا کہ ہم سے بڑا کوئی پاکستانی نہیں ہے،ہم سے حب الوطنی کے سرٹیفیکٹ مانگنا بند کیا جائے۔