دوسرے روز بھی شدید بارش‘ شہری ادارے اور بجلی غائب‘ کراچی میں ہلاکتیں 22ہوگئیں

341
کراچی: پیر کی شب تیز ہوا کے ساتھ ہونے والی بارش کے باعث گلشن اقبال میں درخت ایک کار پر گراہواہے 

کراچی (اسٹاف رپورٹر+ مانیٹرنگ ڈیسک) کراچی میں دوسرے روز بھی گرج چمک کے ساتھ شدید بارش نے شہر کی صورتحال مزید ابتر کردی، نشیبی علاقے زیرآب‘ بجلی کا نظام درہم برہم‘ 400سے زائد فیڈرز ٹرپ گئے‘ آدھا شہر تاریکی میں ڈوب گیا‘ تاریں گرنے کے باعث کرنٹ لگنے اور دیگر واقعات میں 2روز میں ہلاکتیں 22سے تجاوز کرگئیں، شہری ادارے غائب‘ عوام کو شدید پریشانی کاسامنا ‘ پیر کے روز گرنے والے درخت سڑکوں سے نہیں ہٹائے جاسکے‘ جبکہ کے الیکٹرک کا عملہ بھی سڑکوں پر گری تاریں لگانے میں ناکام رہا جس نے کے الیکٹرک کے ہنگامی ٹیموں کی تعیناتی کے دعووں کی قلعی کھول دی ،



کے الیکٹرک کی ایکسٹرا ہائی ٹینشن لائن بند ہوگئی اور شہر بھر میں 400 سے زائد فیڈر ٹرپ کر گئے جبکہ 300 سے زائد مقامات پر بجلی کے تار بھی ٹوٹ کر گرگئے، نصف سے زائد شہر میں اندھیرا چھا گیاجبکہ ٹریفک سگنلز بند ہونے کے باعث بھی مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور بے ہنگم ٹریفک کے باعث شہریوں کو منزل پر پہنچنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، شہر کے مختلف مقامات پر کرنٹ لگنے اور دیگر حادثات میں مزید 10 ہلاکتوں کے بعد دو روز میں تعداد 22 ہوگئی ہیں، سپر ہائی پر قائم ایشیا کی سب سے بڑی مویشی منڈی جوہڑ میں تبدیل ہوگئی، جانوروں کے بیمار ہونے کا خدشہ، چارہ اور سامان خراب ہونے کے باعث لاکھوں کا نقصان،



دوسری جانب جام خان شورو نے دعویٰ کیاہے کہ شہر کی صورتحال کی خود نگرانی کر رہا ہوں منگل کی رات بھی 3 بجے تک سڑکوں سے پانی نکالا۔ تفصیلات کے مطابق منگل سے شروع ہونے والا بارشوں کا سلسلہ گزشتہ روز بھی جاری رہا، ملیر، ائرپورٹ، شارع فیصل، گلشن حدید، سپر ہائی وے، طارق روڈ، صدر، آئی آئی چندریگر روڈ، کلفٹن اور یونیورسٹی روڈ سمیت شہر بھر میں تیز ہواؤں اور گھن گھرج کے ساتھ شدید بارش ہوئی اوریہ سلسلہ وقفے وقفے سے رات بھر جاری رہا۔ محکمہ موسمیات نے آج (بدھ کو) بھی بارش کی پیش گوئی کی ہے جو پورا دن وقفے وقفے سے جاری رہے گی۔ موسم کی خرابی کے سبب کراچی سے لاہور جانے والی پرواز پی کے 312 کو ٹیک آف کرنے سے روک دیا گیا، اسی طرح غیر ملکی ائر لائن کی دوحہ جانے والی فلائٹ بھی وقت پر روانہ نہیں ہوسکی ۔



دوسری جانب بلدیہ ٹاؤن گلشن غازی ہزارہ کالونی میں کرنٹ لگنے سے ایک شخص، اورنگی ٹاون سیکٹر نمبر 4 ابوذر بیکری کے قریب 2 افراد، اورنگی ٹاؤن سیکٹر نمبر 11 میں ایک شخص، کورنگی زمان ٹاؤن میں بھی کرنٹ لگنے سے 2 افراد جاں بحق ہوگئے۔ میٹرو ول سائٹ میں میں مکان گرنے کے باعث 2 افراد جاں بحق ہوگئے، ملبے میں دبے مزید افراد کے جاں بحق ہونے کا خدشہ ہے۔ جبکہ دیگر حادثات میں 6 افراد سمیت 14 جاں بحق اور 2 بچوں سمیت 11 زخمی بھی ہوئے جس کے بعد 2 روز میں کرنٹ لگنے اور حادثات میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 22 ہوگئی۔