امریکا افغانستان میں اپنی بقا کی جنگ ہار چکا ہے‘ میاں مقصود

162

لاہور(وقائع نگار خصوصی)امیرجماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمدنے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے بیان کہ’’امریکی امداد نہیں اعتماد چاہیے‘‘پرتبصرہ کرتے ہوئے کہاہے کہ پوری قوم اس مطالبے کو سراہتی ہے مگر یہ بھی مسلمہ حقیقت ہے کہ سابق ڈکٹیٹر جنرل پرویزمشرف کی پالیسیوں نے ہی ملک وقوم کو اس نہج پر پہنچا یاہے۔اگر وہ صرف ایک فون کال پر ڈھیر نہ ہوجاتے اوربرادراسلامی ملک ترکی کی طرح جرأت مندانہ فیصلے کرتے تو آج صورتحال مختلف ہوتی۔تاریخ نے ثابت کردیا ہے کہ جماعت اسلامی جن خدشات کا اظہار ماضی میں کرتی رہی ہے، آج وہ درست ثابت ہوئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ سب سے پہلے پاکستان کا نعرہ لگانے والاسابق ڈکٹیٹر آج خود ساختہ جلاوطنی کاٹ رہا ہے۔ان کی پالیسیاں اتنی ہی مقبول تھیں تو آج وہ پاکستان میں آکر اپنے اوپر غداری سمیت دیگر مقدمات کا سامناکرنے سے کیوں کترارہے ہیں؟



موجودہ حکومت بھی جنرل پرویز مشرف کی پالیسیوں کے تسلسل کو قائم رکھے ہوئے ہے۔ضرورت اس امر کی ہے کہ ایسی خارجہ پالیسی مرتب کی جائے جو حقیقی معنوں میں ملک وقوم کے مفاد میں ہو۔عوام کو محض خواب وخیال اور کاغذی قسم کی روایتی حربوں سے زیادہ دیرتک نہیں بہلایا جاسکتا۔قوم کے ساتھ کھلواڑ کا سلسلہ بندہونا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستا ن کے عوام امریکا کے دہرے معیارات کو خوب اچھی طرح جانتے ہیں۔امریکا دہشت گردی کے خلاف اپنے مفادات کی جنگ کوہم پر مسلط کرکے گھناؤنے عزائم کی تکمیل کے ساتھ ساتھ افغانستان میں اپنی ناکامی کو ہم پر ڈال کر راہ فرار چاہتا ہے۔امریکا افغانستان میں اپنی بقاکی جنگ ہارچکا ہے۔افغانستان سوویت یونین کا بھی قبرستان بناتھااور اب امریکی فوجیوں کا بھی قبرستان بنے گا۔



میاں مقصود احمد نے مزیدکہاکہ پاکستان کی سیاسی وعسکری قیادت کو چاہیے کہ وہ ملک وقوم کی امنگوں کے مطابق لائحہ عمل مرتب کرے۔امریکا پاکستان پر غیر ضروری دباؤ بڑھا کر بھارت کو خطے میں چودھراہٹ دینا چاہتا ہے۔انہوں نے کہاکہ اب وقت آگیا ہے کہ حکومت پاکستان چین،ترکی اور ایران کے ساتھ مل کر دشمنوں کی سازشوں کے خلاف دفاعی پوزیشن اختیار کرے جوکہ جنوبی ایشیائی خطے میں امن وعامہ اور معاشی بہتری کے اہداف کو لے کر آگے بڑھے۔جماعت اسلامی چین کی جانب سے پاکستان کی حمایت میں جاری ہونے والے بیان کوخوش آئندقراردیتی ہے اور حکومت پاکستان سے یہ مطالبہ کرتی ہے کہ وہ ملک وقوم کی عزت،وقار اور سلامتی کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے ایک قومی پالیسی کو وضع کرے۔