خیبر پختونخوا ڈینگی کی لپیٹ میں 

252

Edarti LOHپشاور سمیت پورے صوبے خیبر پختونخوا میں ڈینگی بخار نے تباہی پھیلا رکھی ہے تاہم صوبے میں حکمران جماعت تحریک انصاف کے صدر نشین عمران خان کی توجہ کا مرکز دیگر معاملات ہیں۔ یہ وائرس بے قابو ہوگیا ہے لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ گزشتہ دنوں حکومت پنجاب نے اپنے ڈاکٹروں کی ٹیم معاونت کے لیے بھیجی تھی جس کا تعاون حاصل کرنے سے انکار کردیا گیا۔ اس میں کوئی سبکی والی بات نہیں تھی۔ پنجاب اس وبا سے نمٹ چکا ہے اس کے تجربات سے فائدہ اٹھانا چاہیے تھا۔ عمران خان کو شاید یاد ہو کہ جب پنجاب میں یہ مرض پھیلا ہوا تھا تو انہوں نے شریف برادران کو ڈینگی برادران کہا تھا۔ اب ان کو کیا کہا جائے؟ ذمے دار افراد کچھ کہنے سے پہلے سوچتے کیوں نہیں؟ اس بیماری کے حوالے سے عدالت عظمیٰ نے تبصرہ کیا ہے کہ جھوٹ بولنے سے خیبر پختونخوا میں ڈینگی اور دہشت گردی کا عذاب آیا ہے۔ عدالت عظمیٰ کے بقول تعزیرات پاکستان میں ترامیم کرکے بیڑا غرق کردیا گیا۔ عذاب کے بارے میں عدالت عظمیٰ کی بات صحیح ہوگی لیکن عذاب تو پورے ملک پر مسلط ہے اور اس کا ایک سبب حکمرانوں کا جھوٹ بولنا ہے۔ سندھ میں چکن گونیا پھیل رہا ہے۔ اور سندھ کے حکمرانوں کے بارے میں کچھ کہنا فضول ہے۔