متحدہ لندن: کا رکنوں کو قتل کرکے الزام رینجرز پر ڈالنے کی سازش بے نقاب

239
کراچی: رینجرز ترجمان میجر قنبر رضا ایم کیوایم لندن کی جانب سے قتل کا پروپیگنڈا کیے جانے والے کارکن کو میڈیا کے سامنے پیش کررہے ہیں

کراچی (اسٹاف رپورٹر) رینجرز نے متحدہ لندن کی جانب سے مقتول قرار دیے گئے کارکن محمد یوسف عرف ٹھیلے والا کو زندہ میڈیا کے سامنے پیش کر دیا۔ جمعرات کو ترجمان رینجرز سندھ میجر قمبر رضا نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ محمد یوسف نامی ایم کیو ایم لندن کا کارکن جس کیلیے ندیم نصرت نے الزام عائد کیا تھا کہ اسے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے قتل کر دیا ہے نہ صرف زندہ ہے بلکہ اسے میڈیا کے سامنے پیش بھی کیا گیا۔ ایم کیو ایم لندن کا وتیرہ ہے کہ اپنے کارکنوں کو روپوش کرا دیتی ہے اور پھر قتل کروا کر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے خلاف پروپیگنڈا کیا جاتا ہے۔ ترجمان رینجرز نے کہا کہ 17 جولائی 2017ء کو کنسٹرکشن کمپنی اورنگی ٹاؤن میں رینجرز نے چھاپہ مارا تھا، ملزم محمد یوسف عرف ٹھیلے والا وہاں سے فرار ہوکر میرپور خاص چلا گیا تھا۔



ایم کیو ایم لندن کے کارکن نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم لندن کی جانب سے قتل کا خوف تھا اس لیے خود کو رینجرز کے حوالے کیا۔ کارکن کا کہنا تھا کہ پچھلے مہینے وہ جہاں کام کرتا تھا وہاں رینجرز نے چھاپہ مارا میں نے بھاگ کر سرجانی میں روپوشی اختیارکی لیکن 8 اگست کو ندیم نصرت کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز میں مجھے ہلاک قرار دے دیا گیا۔ محمد یوسف نے کہا کہ ایم کیو ایم لندن کا بیان آنے کے بعد میں خوفزدہ ہوگیا کہ اب مجھے بہر صورت قتل کر دیا جائے گا لہٰذا میں بھاگ کر میر پور خاص چلا گیا تاہم قتل کیے جانے کا خوف اور بچوں کی یاد کے سبب میں نے خود کو قانون کے حوالے کیا ہے اور ایم کیو ایم لندن سے تحفظ فراہم کرنے پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کا شکرگزار ہوں۔