دفعہ باسٹھ ‘ تریسٹھ ختم کرنا سازش ہے‘ علما عوام کو دفاع اسلام کے لیے منظم کریں‘ اسد اللہ بھٹو

274
کراچی: نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان اسداللہ بھٹو‘ امیر کراچی حافظ نعیم الرحمن ‘ مولانا عبدالوحید اور مولانا نسیم خان علما کے اعزاز میں استقبالیہ سے خطاب کررہے ہیں

کراچی (اسٹاف رپورٹر)نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان اسد اللہ بھٹو نے کہا ہے کہ اللہ کی لاٹھی بے آواز ہے نوازشریف کی نااہلی ممتازقادریؒ کوپھانسی دینے کی سزا ہے ،آئین کی دفعہ 62،63سازش کے تحت ختم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ،سیکولر طبقے نے ہمیشہ اسلامی دفعات کو ہدف بنایا ہے ،اسلامی دفعات میں تبدیلی کسی بھی صورت برداشت نہیں کی جائے گی علما کرام منبرومحراب کے ذریعے عوام الناس کو منظم اور متحد کریں اور دفاع اسلام کے لیے ذہن سازی کریں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ادارہ نور حق میں جمعیت اتحاد العلما کراچی کے تحت نئے تعلیمی سیشن کے آغاز کے موقع پر علما کرام کے اعزاز میں استقبالیے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ استقبالیے سے امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن ، نائب صدر جمعیت اتحاد العلما کراچی مفتی علی زمان اورناظم اعلیٰ جمعیت اتحاد العلما کراچی مولانا عبد الوحید نے بھی خطاب کیا ۔



اس موقع پر نائب امیر جماعت اسلامی کراچی برجیس احمد ، نائب صدر جمعیت اتحاد العلما کراچی مولانا نسیم خان ، نگران الخدمت مدار س کراچی قاسم رشید ، سیکرٹری اطلاعات جمعیت اتحاد العلما کراچی مولانا انس مدنی اور دیگر بھی موجود تھے ۔استقبالیے میں جمعیت طلبہ عربیہ کے سابق رکن مولانا عمر یاسین کے ٹریفک حادثے میں انتقال پر خصوصی دعا بھی کی گئی ۔ اسد اللہ بھٹو نے کہا کہ ذوالحج کا مہینہ ہمیں اس بات کا درس دیتا ہے کہ اسلام کی حفاظت کے لیے کسی بھی قسم کی قربانی سے دریغ نہ کیا جائے ۔حج کی عبادت بھی اسی آفاقی اتحاد کا عظیم مظہر ہے ۔انہوں نے کہا کہ کرپشن دین اسلام کے منافی عمل ہے ،اسلام رزق حلال کی تربیت دیتا ہے اور اسے عین عبادت بتاتا ہے۔اتحاد امت کی سعی نبی اکرم ؐ کی سب سے بڑی سنت ہے۔



انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کا بیان پاکستان اور خصوصا اسلام پسند طبقے کے لیے چیلنج ہے ایسے ماحول میں علما کرام کی ذمے داری بنتی ہے کہ وہ اپنی ذمے داری کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے وحدت امت کا مقصد سامنے رکھتے ہوئے اسلامی اور خوشحال پاکستان کے لیے جدو جہد کریں ۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ عید الاضحی کے بعد جماعت اسلامی کے تحت عظیم الشان علما کنونشن ہو گا ۔جس میں تمام مکاتب فکر کے علما کرام بڑی تعداد میں شریک ہوں گے ۔موجودہ حالات میں اتحاد و یکجہتی کا بھر پور اظہار کیا جائے گا اور اتحادِ امت کے پیغام کو عام کیا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ دینی مدارس اسلام کے قلعے ہیں اور منبر و محراب نے ہمیشہ دین کے تحفظ اور ملک کی سلامتی کے لیے اپنا کردار ادا کیا ہے اور ان شاء اللہ یہ کردار آئندہ بھی جاری رہے گا



اور علما کرام اپنے اتحاد و یکجہتی سے دینی مدارس کے خلاف سازشوں اور ملک کو لبرل اور سیکولر بنانے کی کوششوں کو ہر گز کامیاب نہیں ہو نے دیں گے ۔علما کرام تمام تر مسلکی اور فروعی اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اتحاد امت کی جدو جہد جاری رکھیں گے اور عوام الناس کی درست سمت رہنمائی کرتے رہیں گے۔