نواز شریف کے گرد گھیرا تنگ‘ نیب کو جی آئی ٹی کا بیان قلمبند کرنے کی اجازت

483

اسلام آباد(نمائندہ جسارت/ خبر ایجنسیاں)شریف خاندان کے گرد گھیرا تنگ ، نیب کو ریفرنسز کے لیے جے آئی ٹی ارکان کے بیانات قلمبند کرنے کی اجازت مل گئی ہے ،جے آئی ٹی ارکان بطور مرکزی گواہ بیان دیں گے۔ذرائع کے مطابق نیب نے جے آئی ٹی ارکان سے بیان لینے کی درخواست دی تھی۔ نگران جج جسٹس اعجازالاحسن نے درخواست منظور کرتے ہوئے بیانات قلمبند کرنے کی اجازت دے دی۔ جے آئی ٹی ارکان شریف خاندان کے خلاف ریفرنس میں بطور مرکزی گواہ بیان دیں گے۔ تحقیقاتی ٹیم کے ارکان سے بیانات آئندہ ہفتے ریکارڈ کیے جانے کا امکان ہے۔یاد رہے کہ نیب نے اپنی درخواست میں مؤقف اپنایا تھا کہ قانونی طور پر تفتیش کرنے والے جے آئی ٹی ارکان کے بیانات کو ریفرنس کا حصہ بنانا لازمی ہے اور جے آئی ٹی کے ارکان کے بیانات کے بغیر ریفرنسز کمزور تصور کیے جائیں گے۔



نیب نے عدالت عظمیٰ کے حکم پر ریفرنسز تیار کرنے کے لیے جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا کا بیان قلمبند کرنے کے لیے ان سے رابطہ کیا تھا لیکن انہوں نے بیان قلمبند کرنے سے انکار کرتے ہوئے مؤقف اپنایا تھا کہ جے آئی ٹی اپنا کام مکمل کرچکی ہے جس کے بعد نیب نے عدالت عظمیٰ سے اس سلسلے میں رجوع کیا تھا۔پاناما کیس کی عدالت عظمیٰ کے حکم پر تفتیش کرنے والی جے آئی ٹی کے ارکان میں واجد ضیا، عرفان نعیم منگی، بلال رسول، عامر عزیز اور آئی ایس آئی اور ایم آئی کا ایک ایک رکن شامل تھا۔ دوسری جانب چیئرمین نیب قمر زمان چودھری کے دورہ آسٹریا سے واپس آتے ہی نیب نے شریف خاندان کے خلاف ریفرنسز احتساب عدالتوں میں دائر کرنے کے لیے ٹھوس مواد جمع کرلیا ہے جبکہ چیئرمین نیب نے شریف فیملی کیخلاف ریفرنسز دائر کرنے کے لیے پیش رفت پر اہم اجلاس بھی کل طلب کر لیا ہے جو نیب ہیڈ کوارٹرز میں ہو گا۔



ذرائع کے مطابق چیئرمین نیب کو پاناما کیس کے فیصلے کی روشنی میں پیش رفت سے آگاہ کیا جائے گا۔ انہیں سابق وزیر اعظم نواز شریف سمیت شریف فیملی کے دیگر ارکان کے نیب ٹیم کے سامنے پیش نہ ہونے کے معاملے سے بھی آگاہ کیا جائے گا۔ادھر نیب حکام کا کہنا ہے کہ ان کی مشترکہ انویسٹی گیشن ٹیم نے نااہل وزیر اعظم اور شریف خاندان کے گرد گھیرا تنگ کر دیا ہے اور نیب نے شریف خاندان کے خلاف ٹھوس شواہد حاصل کرلیے ہیں اور نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ عدالت میں ریفرنسز ثابت کرنے کے لیے ناقابل تردید ثبوت موجود ہیں ۔ ریفرنس دائر کرنے سے قبل نیب ایگزیکٹو بورڈ منظوری دے گا جس کے بعد 8 ستمبر سے قبل ریفرنسز عدالتوں کو بھیجے جائیں گے۔



شریف خاندان کیخلاف ریفرنسز پر نیب کو تمام اداروں سے ریکارڈ مل گیا ہے حتی کہ اسٹیٹ بینک نے نواز شریف اور خاندان کے زیر استعمال درجنوں بینک اکاونٹس کی تفصیلات نیب کو فراہم کر دی ہیں اور 2 درجن سے زائد بینک اکاونٹس کی تفصیلات کمبائن انویسٹی گیشن ٹیم کو دی گئی ہیں ۔اس میں نواز شریف، مریم نواز، حسین نواز، حسین نواز، کیپٹن (ر) صفدر کے بینک اکاونٹس کی تفصیلات شامل ہیں ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ شریف فیملی کے زیر استعمال بینک اکاونٹس 6 نجی بینکوں میں موجود ہیں شریف خاندان کے بند کیے گئے اکاونٹس، کریڈٹ واؤچرزکی تفصیلات بھی اس میں شامل ہیں ۔نیب راولپنڈی اور لاہور کو ریفرنسزمکمل کرنے کے لیے 31 اگست کی ڈیڈلائن دے دی گئی۔واضح رہے کہ نیب نے 8ستمبر تک سابق وزیر اعظم اور شریف فیملی کیخلاف ریفرنس دائر کرنا ہے۔