قائداعظم کے بعد پاکستان عالمی سازشوں کا شکار ہوگیا‘ مظفر ہاشمی

194
جمعیت الفلاح : آزادی مشاعرے میں مظفر ہاشمی خطاب کررہے ہیں۔رسا چغتائی ، اعجاز رحمانی، پروفیسرعنایت علی خان، ڈاکٹر جاوید منظر،سرورجاوید،اختر سعیدی ودیگر کلام پیش کررہے ہیں(فوٹو جسارت)

کراچی ( اسٹاف رپورٹر)پاکستان کا قیام اللہ کا رب العزت کا بہت بڑا انعام ہے۔یہ مدینے کے بعد دوسری اسلامی ریاست ہے جو اسلام کے نام پر وجود میں آئی۔بانئ پاکستان محمد علی جناحؒ کی ولولہ انگیز قیادت میں برصغیر کے مسلمانوں نے بے پناہ قربانیوں کے بعد اپنے لیے ایک علیحدہ ملک حاصل کیا۔جہاں مسلمان اسلامی تعلیمات کے مطابق زندگی بسر کریں سکیں۔لیکن افسوس کے قائد اعظم ؒ کے انتقال کے بعد ہم اپنوں اور عالمی طاقتوں کی سازشوں کا شکار ہو گئے۔اور منزل ہم سے دور ہوتی گئی۔ان خیالات کا اظہار سابق رکن قومی اسمبلی و صدر جمعیت الفلاح مظفر احمد ہاشمی نے جمعیت الفلاح اسلامی تہذیبی مرکز کراچی میں آزادی مشاعرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر ڈاکٹر جاوید منظر،جہانگیر خان اور دیگر نے بھی اظہار خیال کیا۔



مظفراحمدہاشمی نے کہا کہ تحریک پاکستان میں شاعروں اور ادیبوں نے بھرپور حصہ لیا اُن کے کلام نے قوم کو متحد اور متحرک کیا۔آج بھی جب ہر طرف مایوسی ،بے چینی اور اضطراب ہے تو ان کے اشعارقوم میں پیدا ہونے والی مایوسی کو ختم کرتے ہیں اور ان کے اندر ایک نیا جذبہ اور ولولہ تازہ پیدا کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جمعیت الفلاح ایک نظریاتی ادارہ ہے۔جو قیام پاکستان کے فوراً بعدبانیاں پاکستان نے قائم کیا ۔اس کے قیام کامقصد نظریۂ پاکستان کی ترویج ہے ۔جمعیت الفلاح کی تمام سرگرمیاں ان ہی مقاصد کے حصول کے لیے ہیں۔اس کی ادبی محافل میں مثبت اور تعمیری ادب کو فروغ دیا جاتا ہے۔ڈاکٹر جاوید منظر نے کہا کہ جمعیت الفلاح کی سرگرمیاں لائق ستائش ہیں ۔



انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی نوجوان نسل کو بتانا چاہیے کہ پاکستان کا قیام کتنی جدوجہد اور قربانیوں کے بعد ہوا ہے۔یہ آزادی ہمیں آسانی سے حاصل نہیں ہوئی ہے۔اس کے لیے لوگوں نے جانوں کے نذرانے پیش کیے ہیں ۔اس کی قدر و منزلت اُن کے سامنے بیان کی جانی چاہیے اور اس کے قیام کے مقاصد سے آگاہ کیا جانا چاہیے ۔آزادی مشاعرے کی صدارت بزرگ و ممتاز شاعر رسا چغتائی نے کی ۔مشاعر میں ملک کے ممتاز و معروف شعرا کرام اعجاز رحمانی ،پروفیسر عنایت علی خان،ڈاکٹرجاوید منظر، سرور جاوید ،اختر سعیدی، نجیب ایوبی،عبدالمجید محور،نظرفاطمی، الحاج نجمی،فخراللہ شاد، محمد علی سوز،صدیق راز،اکرم رازی،غازی بھوپالی، چاند علی چاند،محمد علی سوزاور دیگر نے اپنا کلام پیش کیا۔