مقبوضہ کشمیر میں پولیس ہیڈ کوارٹر پر حملہ‘ 4بھارتی فوجیوں سمیت 8اہلکار ہلاک

346
سری نگر: پولیس ہیڈ کوارٹر پر حملے کے بعد قابض فوج نے پوزیشن لی ہوئی ہے

سری نگر(خبرایجنسیاں) مقبوضہ کشمیر میں پولیس ہیڈکوارٹرپر حملے میں 4بھارتی فوجیوں سمیت 8پولیس اہلکارہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے جبکہ بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی کی کارروائی میں مزید 3کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ میں علی الصبح 3 عسکریت پسندوں نے ضلعی پولیس ہیڈ کوارٹرپر دھاوا بول دیا جہاں سیکڑوں بھارتی فوجی اور پولیس اہلکار تعینات ہیں۔ عسکریت پسندوں اور بھارتی فوج کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں متعدد بھارتی فوجی اور پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو اسپتال منتقل کرکے طبی امداد فراہم کی گئی جہاں 4 بھارتی فوجی اور 4 پولیس اہلکار زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہوگئے۔بھارتی حکام نے اسے فدائی حملہ قرار دیتے ہوئے 2 حملہ آوروں کو بھی مارنے کا دعویٰ کیا ہے۔



بھارتی فوج نے کہا کہ آپریشن کے دوران ہیڈ کوارٹر میں مقیم سیکورٹی اہلکاروں اور ان کے اہل خانہ کو محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا اور کسی کو بھی یرغمال نہیں بنایا جاسکا۔ بھارتی انتظامیہ نے حملے کے دوران علاقے میں انٹرنیٹ سروس بھی معطل کردی تھی۔بھارتی حکام نے اسے رواں برس کا سب سے بڑا حملہ قرار دیا ہے۔ دوسری جانب سوپور کے علاقے ہیگام میں بھی بھارتی فوجی گاڑی پر رائفل گرنیڈ کا حملہ ہوا جس کے بعد بھارتی فوج نے علاقے کا محاصرہ کرکے سرچ آپریشن شروع کردیا۔ یاد رہے کہ گزشتہ سال 18 ستمبر کو ایل او سی کے قریب اڑی کے علاقے میں بھارتی فوجی چھاؤنی پر حملے میں 18 فوجی مارے گئے تھے۔



علاوہ ازیں مشترکہ آزادی پسند قائدین سید علی گیلانی ، میرواعظ اور یاسین ملک کی اپیل پر مقبوضہ کشمیر بھر میں بھارتی آئین کے قانون35 اے کی مجوزہ منسوخی کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرے کیے گئے ۔نوجوانوں نے اپنے ہاتھوں میں سبز ہلالی پرچم اور حزب سربراہ سید صلاح الدین کے پوسٹر لیے آزادی کے حق میں نعرے بلند کرتے ہوئے جلوس نکالنے کی کوشش کی ۔پولیس نے ٹیر گیس شلنگ اور پیلٹگن اور مرچی گیس کے گولے داغے جس سے درجنوں شہری زخمی ہو گئے۔ سری نگر،بڈگام،اننت ناگ، شوپیان، بانڈی پورہ، سوپور اورکپوارہ میں وکلا نے احتجاجی جلوس برآمد کیے۔ڈسٹر کٹ کورٹ کمپلیکس واقع مومن آ باد سری نگر کے باہر وکلا نے عدالتی کارروائیوں کا با ئیکاٹ کرکے احتجاجی ریلی نکالی۔احتجاجی وکلا نے سابق بار صدر ایڈووکیٹ نذیر احمد رونگا کی قیادت میں بینراور پلے کارڑ اٹھا رکھے تھے ،جن پر ،5 اے کی مجوزہ منسوخی کے خلاف تحریر درج تھی۔ مظاہرین اس قانون کے حق میں اور ختم کرنے کی سازشوں کے خلاف نعرے لگارہے تھے۔ مزید برآں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے امریکا کی جاب سے پاک بھارت مذاکرات کے بارے میں حالیہ بیان کا خیر مقدم کیا ہے ۔



انہوں نے کہا کہ امریکا اور اقوام متحدہ کے مذہب اراکین کو اپنی ذمے داریوں کو پورا اور تمام متنازع ممالک کے حق خود ارادیت کے حوالے سے اقوام متحدہ کے چارٹر پر عمل درآمد کو یقینی بنانا چاہیے۔ انہوں نے بھارت کی جانب سے حریت رہنماؤں ، کارکنوں اور کشمیری عوام کے خلاف بھارتی فوج کے بڑھتے ہوئے مظالم پر گہری تشویش کا اظہار کیا ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو تحریک آزادی کے لیے ایسے اوچھے ہتھکنڈوں کے استعمال سے باز آجانا چاہیے کیونکہ حق خود ارادیت کے حصول تک خاموشی سے بیٹھنے والے نہیں ہیں۔دریں اثنا مقبوضہ وادی میں بھارتی فوج نے ریاستی دہشت گردی کی کارروائی میں مزید 3کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا ہے ۔ ادھر بھارتی فوج نے سیالکوٹ ورکنگ باؤنڈری پر چھوٹے ہتھیاروں سے فائرنگ اور مارٹر گولے برسائے ۔ بلا اشتعال فائرنگ سیکٹر پھوکلیان کی باغ شاہ جمال پوسٹ کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی تاہم چناب رینجرز کی جانب سے بھر پور جوابی کارروائی کی گئی جس کے بعد دشمن کی گنیں خاموش ہو گئیں۔