بھوکا رہنا قبول ہے امریکی بالادستی نہیں‘ سراج الحق

298
لاہور: این اے120سے جماعت اسلامی کے امیدوار ضیاء الدین انصاری امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق سے ملاقات کررہے ہیں

لاہور (نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سرا ج الحق نے کہاہے کہ ملک اس وقت کسی ایڈونچر کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ کرپٹ اور بد دیانت لوگوں کے تسلط کو قوم مزید برداشت نہیں کرے گی۔ ملکی دفاع کو مضبوط بنانے کے لیے ضروری ہے کہ اقتدار کے ایوانوں میں دیانتدار قیادت موجود ہوجو کسی کے دباؤ میں آئے بغیر قومی سلامتی اور تحفظ کے لیے جرأت مندانہ فیصلے کر سکے۔ انہوں نے کہاکہ قوم نے ٹرمپ کی دھمکیوں کو مسترد کردیاہے اور ہر جگہ پاکستان زندہ باد اور امریکا مردہ باد کے نعرے لگ رہے ہیں۔ قوم نے واضح پیغام دیاہے کہ وہ بھوکے رہ سکتے ہیں ، مگر امریکی بالادستی قبول نہیں کر سکتے۔ امریکی آلہ کار حکمرانوں نے 70 سال تک قوم کا استیصال کیا اور اسے امریکی غلامی میں دھکیلنے کی کوشش کی گئی مگر عوا م نے ہمیشہ حکمرانوں کی امریکا نواز پالیسیوں کے خلاف احتجاج کیاہے۔



نوجوان ملک کی حفاظت کے لیے پرجوش اور پرعزم ہیں۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے منصورہ میں منعقدہ جے آئی یوتھ کے مرکزی بورڈ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں صدر جے آئی یوتھ زبیر احمد گوندل ، امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن ، حافظ سلمان بٹ سمیت ملک بھر سے جے آئی یوتھ کے مرکزی بورڈ کے ارکان نے شرکت کی۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک پر ایک استیصالی اور طبقاتی نظام مسلط ہے جس کے ذریعے معاشرے کو تقسیم کیا جارہاہے۔ اسٹیٹس کو نے نوجوانوں کو سخت مایوس کیا ہے۔ اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان ہاتھوں میں ڈگریاں لیے روزگار کے لیے مارے مارے پھر رہے ہیں مگر کسی کو نوکری نہیں ملتی۔ انہوں نے کہاکہ غربت ، مہنگائی ، بے روزگاری اور بجلی و گیس کی لوڈشیڈنگ حکمرانوں کے تحفے ہیں۔ حکمرانوں نے عوام سے کیا گیا کوئی وعدہ پورا نہیں کیا۔



معاشرے کو مایوسی اور محرومی نے گھیر رکھاہے۔ انہوں نے کہاکہ ملک کے کروڑوں نوجوان قوم کے مستقبل اور ملک کی حفاظت کے لیے پرعزم ہیں۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے نوجوان بری طرح مایوس ہیں اور بے روزگار ی اور اپنے مستقبل کے حوالے سے پریشان ہیں۔ 64 لاکھ نوجوان نشے میں مبتلا ہو چکے ہیں۔ حکمرانوں کی بے حسی نے لوگوں کے لیے زندگی مشکل اور موت آسان بنادی ہے۔ لوگ غربت کے ہاتھوں تنگ آ کر اپنے بچے فروخت کرنے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اگر قومی دولت کے 375 ارب ڈالر ملک میں آ جائیں تو نہ صرف ہم عوام کو تعلیم و صحت اور روزگار کی سہولتیں بہم پہنچا سکتے ہیں بلکہ بجلی اور گیس کی قیمتوں میں بھی خاطر خواہ کمی کر سکتے ہیں۔



انہوں نے ایک بار پھر عدالت عظمیٰ سے استدعا کی کہ قومی خزانہ لوٹنے والے کسی لٹیرے کو کوئی رعایت نہ دی جائے اور سب کے احتساب کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہاکہ عدالت عظمیٰ بیرونی بینکوں میں پڑی ہوئی قومی دولت کو واپس لانے کے لیے فوری اقدامات کرے تاکہ عوام کی پسماندگی دور کر کے انہیں زندگی کی ضروری سہولتیں فراہم کی جاسکیں۔