کراچی کیلئے محض13ارب روپے میں

340

جنید مکاتی
پارک کی مو جو دہ صورتحال پربلدیہ عظمیٰ کراچی کی سٹی کونسل میں جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر جنید مکا تی نے جسارت سے بات چیت کر تے ہو ئے شہر میںپارکوں پر قبضے، بلدیہ عظمی کراچی کی جانب سے توجہ نہ دئیے جانے اور پارکوں کی تباہی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سابق سٹی ناظم نعمت اللہ خان کے دور میں کراچی کے مختلف علا قوں میں کر وڑوں روپے سے تعمیر ہو نیوالے 18 ماڈل پارکس اور 3سو کے قر یب چھو ٹے بڑے پا رکس سند ھ حکومت اور بلد یہ عظمی کر اچی کہ میئر کی عدم توجہی کے باعث تباہی کا شکار ہے۔میئر کراچی وسیم اخترکے ایک سال مکمل ہو نے کو ہے، انہوں نے کو ئی ایک بڑا کام کر اچی کے عوام کے لئے نہیں کیا ہے جبکہ انھیں سالا نہ بجٹ میں 13ارب روپے کراچی کے تر قیاتی کاموں کے لئے دیئے گئے ہے لیکن انہوں نے زمین پر 13لاکھ روپے بھی خرچ نہیں کیے ہے۔اگر میئر کراچی یہ رقم کا غذوں کے بجا ئے زمین پر خرچ کرتے تو کراچی کی عوام کو بنیا دی سہولت میسر آتی، اس کے بر عکس میئر کراچی شہر میں ترقیا تی کا موں کے بجا ئے اپنی جیب گرم کر نے میں مصر وف ہے،



ان کا کہنا تھا کہ نعمت اللہ خان نے اپنے دور میں جو انڈر پا س 11کر وڑ روپے میں بنا ئے تھے ،ڈرگ روڈ پر اسی طرح کا انڈر پا س سند ھ حکو مت نے 44کر وڑ روپے کی لا گت سے بنا یا ہے،اسی طرح سے نعمت اللہ خان نے ایک فلا ئی آور13کر وڑ روپے کی لا گت سے بنا یا تھا، موجودہ حکو مت دو فلا ئی آور ایک ٹیپو سلطان اور دوسرا خا لید بن ولید روڈ پر ڈیڑھ ارب روپے کی لا گت سے بنا ئے گی، اس طر ح ایک فلا ئی آور کی ما لیت75کروڑ روپے بنتی ہے ،جس سے سند ھ حکو مت کی کر پشن کااندازہ لگایا جا سکتا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ نعمت اللہ خان نے اپنے نظا مت کے دوران اما نت اور دیانت کے سا تھ عوام کی خد مت کا فر یضہ انجام دیاہے اور جس کی گو نج آج بھی بلدیہ عظمیٰ کراچی کے سٹی کونسل کے ایوانوں میںسنا ئی دی جا تی ہے، ان کا کہنا تھا کہ نعمت اللہ خان نے اس وقت کے گلشن ٹا ئون اور مو جو دہ ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشن ضلع شر قی یو نین کو نسل نمبر12میں5پا رکس بنا ئے،اسی طر ح سا بق سٹی نا ظم کے دور میں گلشن اقبال اسکاوٹ کالونی میٹروول تھری میں ایک کروڑ روپے سے زائد مالیت سے تعمیر ہونے والا شیخ احمد یاسین فیملی ماڈل پارک اب بنجر میدان کا نقشہ پیش کررہا ہے ،



پارک کی چار دیو اری چاروں اطراف سے گر گئی ‘ جب کہ بچوں کیلئے لگائے گئے جھولے اور تین فواروں کانام و نشان مٹ گیا ہے۔ رات کے وقت پارک کی جگہ پر بڑے بڑے ٹرک کھڑے نظر آتے ہیں۔جو پا رک کے بجا ئے ٹرک اسٹینڈ کا منظر پیش کر رہے ہو تے ہیں انہوں نے کہاکہ متحدہ کی جانب سے کراچی کے درجنوں پارکس پر اب بھی قبضہ مو جود ہے جبکہ بعض پارکس کی جگہ پر پلاٹنگ کر کے انہوں نے اپنے کارکنان میں تقسیم کردئیے گئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ نعمت اللہ خان 2001 سے مئی 2005 تک کراچی کے سٹی ناظم (مئیر ) رہے۔نعمت اللہ خان کی ایک پہچان”ماحول دوست” ناظم کی حیثیت سے تھی۔ انہوں نے اپنے دور میں محکمہ باغبانی کو متحرک کیا اور شہر میں اتنے پارکس اور پلے گراونڈز تعمیر کرائے کہ کراچی پارکوں اور سبزے کا شہر نظر آنے لگا تھا۔انہوں نے اپنے4 برسوں میں300 پارکس کو ازسر نو تعمیر کرایا،300 پلے گراونڈز کی حالت بہتر کرائی، بیشتر میں فلڈ لائٹس کی تنصیب ہوئی، جبکہ کراچی کے 18ٹاونز میں سے ہر ٹاؤن کو کم از کم ایک ماڈل پارک بنا کر دیا اور یہ ماڈل پارکس ملک بھر میں اپنی نوعیت کے منفرد پارک تھے ۔



جنید مکا تی کا کہنا تھا کہ نعمت اللہ خان نے مو جود کٹی پہا ڑی پر دامن کوہ ،کلفٹن پر باغ ابن قاسم اور گٹر باغیچہ پارکس جیسے میگا پروجیکٹس کا آغاز بھی انہی کے دور میں ہوا تھا۔انہوں نے سفاری پارک میں پاکستان کا سب سے بڑا سفاری ایریابنا یا تھا، جو مناسب دیکھ بھال نہ ہونے کے سبب35برس سے بند تھا، نعمت اللہ خان نے اس پر کام شروع کیا، جانوروں کی تعداد میں اضافہ کیا، سفاری کوچز چلائیں، جس پر روزانہ کی بنیا د پر ہزاروں افراد اپنی فیملیز کے ہمراہ یہاں سیر کے لئے آتے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ سابق سٹی ناظم نعمت اللہ خان نے کراچی کو روشنیوں کاشہر بنانے اور شہریوں کو سہولیات فراہم کرنے کیلئے دن رات ایک کردیا، لیکن موجودہ سند ھ حکومت اور میئر کراچی نے ان تمام ترقیاتی کاموں پرتوجہ نہ دے کر انہیں تباہی کے دہانے پرپہنچا دیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ نعمت اللہ خان نے کراچی میں پارکس پر قبضے کے حوالے سے عدالت عظمی میں بھی گئے او ر عدالت عظمی کی جانب سے کراچی کے پارکوں پر قبضہ ختم کرانے کے احکامات کو حکو مت سندھ اور میئر کر اچی نے ہوا میں اڑا دیاہے۔



انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت نے کراچی کو اندھیروں کاشہر بنا دیا ہے’ سند ھ حکومت کے پاس اربوں روپے کے فنڈز ہونے کے باوجود ترقیاتی کام نہ ہونے کے برابر کئے گئے’ شہر کو کھنڈرات میں تبدیل کردیا گیا۔ حکومت نے شہریوں کو صاف ستھراماحول فراہم کرنے کیلئے کوئی منصوبہ شروع نہیں کیاہے۔ انہوںنے مطالبہ کیا ہے کہ شہر میں عدم توجہ سے تباہ ہونے والے پارکوں کوجلد بحال کیا جائے’ عوام کو تفریحی سہولیات فراہم کرنے کیلئے نئے پارکس بنائے جائیں اور جن پارکوں پر قبضہ کرلیا گیا ہے ان کا قبضہ فی الفور ختم کرایا جائے۔