کراچی کے پارکس پر قبضہ نہیں کرنے دیا جائے گا، وسیم اختر

310

لینڈ مافیا سرکاری زمینوں پر قبضہ کرنا چاہتی ہے، میئر کراچی کی جسارت سے گفتگو
میئر کراچی وسیم اختر
بلدیہ عظمیٰ کراچی کے میئر وسیم اختر کا کہنا ہے کہ پارکس کھیل کے میدانوں سرکاری املاک پر قبضہ نہیں ہونے دیں گے ہے کہ گزشتہ آٹھ برس کے دوران تباہ کئے گئے کراچی کے سب سے بڑے پارک باغ ابن قاسم کی بحالی اور تزئین و آرائش کا کام جاری ہے اور جسے جلد عوام کے لئے کھول دیا جائے گا جبکہ کراچی کے دیگر علاقوں میں بھی پارکوں اور کھیل کے میدانوں کی تعمیر کے لئے حکومت سندھ سے فنڈز فراہم کرنے کی درخواست کی گئی ہے، لائنزایریا اور نارتھ ناظم آباد میں اپنے محدود وسائل کے باوجود پارک تعمیر کررہے ہیں۔میئر کراچی نے اس عزم اعادہ کیا کہ وہ پارکوں اور کھیل کے میدانوں سمیت سرکاری زمینوں اور املاک پر قبضہ نہیں ہونے دیں گے اور ایک ایک انچ زمین کی حفاظت کریں گے انہوں نے کہا کہ لینڈ مافیا سرکاری زمینوں پر قبضے کرنا چاہتی ہے اور شہریوں کے لئے مختص تفریحی مقامات اور کھیل کے میدانوں سے بھی انہیں محروم کرناچاہتی ہے ، انہوں نے کہا کہ باغ ابن قاسم ساحل کے قریب ہے اور کراچی ہی نہیں بلکہ ملک بھر سے آنے والے لوگ اس پارک کو دیکھنے کے لئے آتے ہیں لیکن اس پارک پر بھی قبضے کی کوشش کی گئی لیکن کراچی کی منتخب بلدیاتی قیادت ایسا نہیں ہونے دے گی،



میئر کراچی کا کہنا تھا کہ اپنے محدود وسائل کے باوجود کراچی میں چھوٹے چھوٹے منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچایا جارہا ہے تاکہ شہریوں کو کسی حد تک ریلیف مل سکے۔ میئر کراچی کا مزید کہنا تھا کہ کراچی کے شہریوں سے پارکس، کھیل کے میدان اور دیگر تفریحی مقامات چھین کر انہیں تفریحی سہولیات سے محروم کردیا گیا ہے ، پارکس اور کھیل کے میدان شہریوں کی امانت ہیں انہیں دوبارہ بحال کیا جائے گا، عزیز بھٹی پارک کو ری ڈیزائن کرکے پارک کی بحالی کا کام شروع کیا جارہا ہے ، پارک کی تعمیر اور بہتری کے لئے غیر ملکی سرمایہ کاروں سے تعاون حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ جدید ترین ٹیکنالوجی اور سہولتوں سے استفادہ کیا جائے گا تاکہ گلشن اقبال اور ملحقہ آبادیوں کے رہائش پذیر افراد تفریحی سہولتوں سے لطف اندوز ہوسکیں۔ ان کا کہناتھا کہ عزیز بھٹی پارک کو ری ڈیزائن کرکے دلکش بنانے کی ہدایت کر دی ہے ۔



عزیز بھٹی پارک کے ساتھ سفاری پارک کو بھی اپ گریڈ کرنے کے لئے منصوبہ بندی کی جارہی ہے اور وہ 5 بڑے جانور جو سفاری پارک کا لازمی حصہ ہوتے ہیں انہیں سفاری پارک میں جلد لایا جائے گا۔میئر کراچی کا کہنا تھا کہ کراچی میں شہریوں کوسہولت فراہم کرنے والے کسی بھی منصوبے میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر کو بھی خوش آمدید کہا جائے گا، کراچی کے روایتی درخت نیم، پیپل، امرود، پپیتا، جنگل جلیبی، بادام اور آم کے درخت بڑی تعداد میں لگائے جائیں گے جو ماضی میں کراچی کی شناخت ہوا کرتے تھے۔ ہم کراچی کے شاندار ماضی کو حال میں تبد یل کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صحتمند معاشرے کی تعمیر کیلئے مثبت اور تعمیری سرگرمیاں ضروری ہیں، ہماری خواہش ہے کہ شہر کراچی کے شہر یوں کو انکے رہائش کے قریب تفریحی سہولیات دستیاب ہوں، جہاں وہ اپنی فیملی کے ساتھ کچھ وقت گزار سکیں،



انہوں نے کہا کہ شہر کے انفراسٹرکچر کی موجودہ حالت سالہا سال کی غفلت اور عدم توجہی کے باعث ہوئی جسے اب ہم رفتہ رفتہ ٹھیک کررہے ہیں، کراچی کے مختلف علاقوں میں جہاں جہاں پارکس اور پلے گرائونڈز موجود ہیں انہیں تجاوزات سے خالی کراکر شہریوں کیلئے کھولا جائے گا اور ہماری پوری کوشش ہے کہ پارکس اور کھیل کے میدانوں میں بچوں اور نوجوانو ں کیلئے زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کی جائیں۔