رہائشی پلاٹوں پر تعمیر غیرقانونی پورشن منہدم کرنے کا حکم

283
دہلی کالونی کے علاقے میں 35گز کے پلاٹ پر زیر تعمیر 10منزلہ غیرقانونی عمارت

کراچی(رپورٹ : محمد انور ) سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے حکام کی عدم توجہ اور مبینہ چشم پوشی کے باعث تقریباًعمارتوں کی غیر قانونی تعمیرات کا سلسلہ جاری ہے۔حکومت سندھ نے تمام رہائشی پلاٹوں پر تعمیر کیے گئے پورشنز کو فوری ختم کرنے کا حکم دے دیا ہے ۔ دہلی کالونی میں 35 گز رقبے پر دس منزلہ عمارت کی تعمیر پر شہریوں نے حیرت کا اظہار کیا ہے۔سرکاری ذرائع نے اس ضمن میں بتایا ہے کہ حکومت سندھ نے شہر میں80 ‘ 120‘240 گزکے مکانات کو2سے3 منزلہ پورشنز میں تبدیل کرنے کا سخت نوٹس لیا ہے اور ایس بی سی اے کو ہدایت کی ہے کہ ان غیر قانونی عمارتوں کو ان کے بنیادی نقشے کے مطابق تبدیل کردیا جائے اور تمام خلاف قانون تعمیرات کو منہدم کردیا جائے ۔



ذرائع کے مطابق ان تعمیرات کو منہدم کرنے کے لیے ایس بی اے نے کارروائی شروع کردی تھی لیکن متعلقہ افراد کی طرف سے شدید مزاحمت کے بعد یہ سلسلہ منقطع کردیا گیا ہے۔سندھ بلڈنگز کنٹرول اتھارٹی کے ذرائع نے بتایا ہے کہ غیر عمارتوں کے خلاف کی جانے والی کارروائی کے دوران مزاحمت کے بعداتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل نے حکومت سے رینجرز کی فراہمی کی درخواست کردی ہے ۔ رینجرز کی فراہمی تک ایس بی سی نے ان عمارتوں کے خلاف کارروائی کا سلسلہ روک دیا ہے۔ایس بی سی اے کے ذرائع کا کہنا ہے کہ چند سالوں کے دوران شہر کے مختلف علاقوں میں تیزی سے غیرقانونی تعمیرات کو مکمل کیا گیا ہے ۔تاہم ایس بی سی اے نے شکایات ملتے ہی ایسی عمارتوں کو منہدم بھی کیا ۔



جبکہ شہریوں کا کہنا ہے کہ ایس بی سی اے نے رہائشی عمارتوں کو پورشنز میں تبدیل کرنے کے دوران نہ صرف چشم پوشی کی بلکہ پورشنز تعمیرات کی اجازت بھی دی ہے جس کے نتیجے میں کم و بیش 23سو پلاٹوں پر غیر قانونی عمارتیں کھڑی کردی گئیں بلکہ ساتھ ہی انہیں پورشنز کی شکل میں فروخت بھی کردیا گیا ہے۔اس تمام عمل کے دوران ایس بی سی اے کے متعلقہ عملے کی چشم پوشی رہی یا پھر انہوں نے خود گراؤنڈ مع دو منزلہ تعمیرات کی اجازت بھی دی۔جسارت کے جائزے مطابق رہائشی پلاٹوں پر غیرقانونی پورشنز جن علاقوں میں تعمیر کیے گئے ہیں ان میں نارھ کراچی ، فیڈرل بی ایریا ، نارتھ ناظم آباد ، گلشن اقبال ،گلستان جوہر ، پی ای سی ایچ سوسائٹی ، بہادرآباد اور پیر کالونی کے علاقے شامل ہیں۔



جبکہ دہلی کالونی میں 35گز کے پلاٹ پردس منزلہ بلند عمارت کی تعمیرپر شہریوں نے تشویش کا اظہار کیا ہے ۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ کم رقبے کے پلاٹ پر بلند عمارتوں کی تعمیرات خطرناک ثابت ہوسکتی ہے۔اس لیے انہیں فوری منہدم کیا جائے۔ ایس بی سی اے کے متعلقہ ڈائریکٹر منور صدیقی نے بتایا کہ دہلی کالونی کا بڑا حصہ کنٹونمنٹ بورڈ میں تاہم میں نے دو روز قبل ہی چارج لیا ہے اس لیے مجھے ایسی کسی عمارت کی تعمیر کی اطلاع نہیں ملی جو ایس بی سی اے کی حدود میں بن رہی ہے۔