گلستان جوہر‘ ایف بی آر کے دفتر پر فائرنگ‘ 2گاڑد جاں بحق

247
گلستان جوہر: ایف بی آر کے دفتر کے باہر فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے گارڈزکی میتیں اسپتال منتقل کی جارہی ہیں

کراچی (اسٹاف رپورٹر)دہشت گردوں نے پولیس کے بعد سرکاری دفاتر کو بھی نشانہ بنانا شروع کردیا۔گلستان جوہر کے علاقے میں مسلح ملزمان نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)کے دفتر کے باہر فائرنگ کردی ،جس کے نتیجے میں 2سیکورٹی گارڈز جاں بحق ہوگئے ۔وفاق کے اہم ادارے کے افسران نے خاکروب کو سیکورٹی گارڈ کی وردی پہناکر ڈیوٹی پر مامور کیا ہوا تھا ۔وزیرداخلہ سندھ سہیل انور سیال اور آئی جی سندھ نے فائرنگ کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی ایسٹ سے رپورٹ طلب کرلی ہے ۔تفصیلات کے مطابق شاہراہ فیصل تھانے کی حدودگلستان جوہر بلاک 17 میں ایف بی آر کے دفتر کے باہر دہشت گردوں نے سکیورٹی گارڈز پر فائرنگ کر دی ،جس کے نتیجے میں دونوں گارڈ موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے ۔



مارے گئے گارڈز کی شناخت فقیر ولد گنڈا مال اور تنظیم الہدیٰ ولد نور الہدیٰ کے ناموں سے ہوئی ہے ۔دونوں سیکورٹی گارڈ گلستان جوہر میں ایف بی آر کے ریجنل ٹیکس آفس پر تعینات تھے۔جاں بحق ہونے والا ایک پرائیویٹ گارڈ اور دوسرا ایف بی آر کا ملازم تھا۔ایف بی آر ملازمین کے مطابق جاں بحق گارڈ فقیرا اصل میں خاکروب تھا جسے انتظامیہ نے وردی پہنا کر سیکورٹی پر تعینات کیا ہوا تھا۔ واقعے کے بعد ایف بی آر ملازمین نے انتظامیہ کیخلاف احتجاج کیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ خاکروب کو گارڈ کی وردی پہنا کر غفلت برتی گئی جس سے قیمتی جان ضائع ہوئی۔پولیس دفتر کے باہر لگے سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج کی مدد سے ملزمان کی شناخت کی کوشش کرہی ہے۔



پولیس کو جائے وقوع سے نائن ایم ایم اور تیس بور پستول کے9 خول ملے ہیں۔ تفتیشی افسروں کا کہنا ہے کہ واقعہ پولیس پر حالیہ حملوں میں ملوث گروہ کی کارستانی ہو سکتی ہے۔ فائرنگ سے شہید ہونے والے سیکورٹی گارڈز میں سے ایک ایف بی آر کا ملازم تھا جبکہ دوسرا پرائیویٹ گارڈ تھا، دونوں اہلکار ایف بی آر میں 15 سال سے ڈیوٹی انجام دے رہے تھے۔ دونوں گارڈز کا یونیفارم پولیس کی وردی سے مشابہت رکھتا ہے، قیاس ہے کہ گارڈز کو پولیس اہلکار ہونے کے شبہے میں نشانہ بنایا گیا ہے۔ ادھرصوبائی وزیر داخلہ سندھ سہیل انور خان سیال نے سیکورٹی گارڈ زکی ہلاکت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی کراچی اور ایس ایس پی ایسٹ سے واقعہ کی رپورٹ طلب کی ہے۔



مزید برآں وزیر داخلہ سندھ نے شہر میں سیکورٹی ہائی الرٹ اور سخت ترین اسنیپ چیکنگ /پکٹنگ کا حکم دیتے ہوئے واقعہ میں ملوث دہشت گردوں کی فوری گرفتاری کا حکم بھی دیا ہے۔ ترجمان سندھ پولیس کے مطابق گلستان جوہر کے علاقے میں ایف بی آر کے دفتر کے باہر سیکورٹی گارڈز پر مبینہ فائرنگ اور جاں بحق ہونے کے حوالے سے میڈیا رپورٹس پر آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی ایسٹ سے تفصیلی انکوائری اور تمام تر پولیس اقدامات پر مشتمل رپورٹ فوری طور پر طلب کرلی ہے ۔