کراچی (رپورٹ : محمد انور )حکومت سندھ کی جانب سے بلدیہ عظمیٰ کراچی کے بعد اب کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ میں بھی ادارے کی اسامیوں پر حکومت کے افسران کے براہ راست تقرر کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے جس کی وجہ سے واٹر بورڈ کے افسران اور انجینئرز میں تشویش پائی جاتی ہے۔یادرہے کہ حکومت سندھ نے چند روز قبل ڈی ایم ڈی ریونیو و ریکوری کی پوسٹ پر حکومت سندھ کے افسر محمد اختر غوری کو تعینات کیا ہے ۔ ان کی تعیناتی کے دوسرے روز حکم نامہ تبدیل کرکے انہیں ڈی ایم ڈی ہیومن ریسورس مینجمنٹ و ایڈمنسٹریشن متعین کیا گیا اور ڈی ایم ڈی ریونیو و ریکوری کا اضافی چارج بھی دے دیا گیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اختر غوری کی تعیناتی ایم ڈی واٹر بورڈ ہاشم رضازیدی کی جانب سے بھیجی گئی درخواست پر کی گئی ہے ۔
ایم ڈی نے واٹر بورڈ میں تین ڈی ایم ڈی کی تعیناتی کے لیے حکومت سے سفارش کی تھی تاہم حکومت نے صرف اختر غور ی کوواٹر بورڈ میں بھیجا۔ایم ڈی نے اپنے لیٹر میں ڈی ایم ڈی فنانس ،ڈی ایم ڈی ایچ آر ڈی اور ڈی ایم ڈی فنانس کی اسامیوں پر حکومتی افسران کے تقرر کی سفارش کی تھی ۔ دوسری طرف کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کی انجینئرز اینڈ آفیسرز ایسوی ایشن کا کہنا تھا کہ مذکورہ تینوں اسامیاں واٹر بورڈ کی اپنی ہیں، ان پر حکومت کے افسران کی براہ راست تعیناتی خلاف قاعدہ ہے ۔ایسوسی ایشن کے رہنما محمد اسلم کا کہنا ہے کہ ادارے کے ایم ڈی اور سیکرٹری کی اسامیاں حکومت کی ہیں جن پر وہ اپنے افسران کو تعینات کرسکتی ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم ڈی نے آفیسرز ایسوسی ایشن کے موقف پر ا ن سے قانونی ثبوت مانگ لیے تھے ۔ لیکن ایم ڈی کی جانب سے دوبارہ ایسوسی ایشن کو وقت نہ دیے جانے کی وجہ سے ایسوسی ایشن مذکورہ اسامیوں کے دستاویزی ثبوت نہیں دکھا سکی ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم ڈی ہاشم رضا زیدی مذکورہ اسامیوں سمیت بیشتر عہدوں پر حکومت کے افسران کو تعینات کرانا چاہتے ہیں جس کی وجہ سے ادارے کے افسران اور انجینئرز میں بے چینی پائی جاتی ہے۔آفیسرز انجینئرز ایسوسی ایشن کے ایک اجلاس میں کہا گیا کہ کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ ایکٹ 1996کے مطابق منیجنگ ڈائریکٹراور سیکرٹری بورڈ کے عہدوں پر حکومت سندھ کے افسران کا تقرر کیا جاسکتا ہے جبکہ کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹرز کی تمام پوسٹوں پر ادارے کے سینئر ملازمین ترقی پانے کے مجاز ہیں، ان پوسٹوں پر دیگر اداروں کے افسران کے تقرر کے ذریعے ادارے کے سینئر افسران کی حق تلفی نہیں کی جاسکتی۔
ایسوی ایشن نے حکومت سندھ سے درخواست کی ہے کہ ڈی ایم ڈی (آر آر جی)پر ترقی پانے والے محمد اسلم خان کوان کے عہدے پر برقرار رکھا جائے ، نیز ڈی ایم ڈی (فنانس) اور ڈی ایم ڈی (ایچ آر ڈی اینڈ اے) کی خالی اسامیوں پر ادارے کے سینئر افسران کی تعیناتی کے لیے ڈپارٹمنٹل پروموشن کمیٹی کی کارروائی مکمل کی جائے۔